احمدآباد: جہاں جہاں ٹورینٹ پاور میٹر لگ رہے ہیں وہاں وہاں بجلی کے بل بے تحاشہ آرہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام ان میٹرز کے گھروں میں لگائے جانے کے خلاف ہے۔ اب احمد آباد میں بھی ٹورینٹ پاور میٹر کے خلاف احتجاج شورع ہوگیا ہے۔ کیونکہ یہاں پر بے تحاشہ بل سے ہر انسان پریشان نظر آرہا ہے اور لوگ جگہ جگہ سڑکوں پر احتجاج کرنے لگے ہیں۔ اس معاملے کو لے کر ایم آئی ایم نے بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس معاملے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین احمد آباد کے صدر دانش قریشی نے کہا کہ جس طریقے سے آپ کو ان میٹر لگوانے کے بہانے پریشان کیا جا رہا ہے وہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین کا جو کام کرنے کا طریقہ ہے وہ ڈیموکریسی میں یقین رکھتی ہے۔
دانش قریشی نے کہا کہ جمہوریت میں لوگوں کی آواز بننا یا لوگوں کی جو پریشانیاں ہیں ان کو اٹھانا ہمارا کام ہے۔ اس ملک کا آئین جب نافذ ہوا تو آئین کے حساب سے ہی کام کیا گیا اور لوگوں کو دھیان میں رکھ کر کیا گیا۔ کسی کی کوئی من مانی نہیں چلی مگر آج ایسا نہیں ہے۔ ٹورینٹ پاور کمپنی اپنی من مانی کر رہی ہے۔
اس آئین کی سب سے اہم بات یہ تھی کہ بابا صاحب اور دیگر جو قوم کے نیتا ہوئے ہیں، ان تمام لوگوں نے ایک ہی بات بتائی تھی کہ جمہوریت کا مطلب ہوتا ہے کہ لوگوں کا راج ہو، عوام کا راج ہے۔ لیکن اب سوال یہ ہے کہ جن لوگوں نے ووٹ دیا تھا وہ جاکر یاتو اقتدار میں بیٹھ گئے یا پھر اپوزیشن میں بیٹھ گئے ہیں۔
اب یہ دونوں پارٹیوں کے لوگ مل کر حکمرانوں کی گود میں جا کر بیٹھ گئے ہیں جیسے ٹورنٹ پاور کمپنی، جو اپنی منمانی چلا رہی ہے اور بجلی کے الٹے سیدھے بل بھیج رہی ہے۔ ٹورینٹ پاور کمپنی کی جہاں تک بات ہے، اس نے جو چارجز لگائے ہیں وہ بالکل غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری یونٹ بھی ہیں مگر اس پرائویٹ کمپنی نے لوگوں کی نیند اڑادی ہے۔ اصل میں احمد آباد الیکٹرک کمپنی اصلی یونٹ تو وہی تھی۔ یہ لیز ہولڈر ہیں اور ان لوگوں نے جس طریقے سے ڈر کا ماحول بنا رکھا ہے یعنی کسی کے بھی گھر پہ چلے جاتے ہیں اور من مانی وصولی کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹورینٹ پاور کی زیادتی اور بے تحاشہ بل کے خلاف آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین جمعہ کے دن احتجاجی مظاہرہ کرنے والی ہے اور میمورنڈم دینے والے ہیں اور اگر یہ لوگ اتنا زیادہ بجلی کا بوجھ لوگوں پر ڈالیں گے تو اس سے بہتر ہے کہ یہ چھوڑ کر چلے جائیں اور یہ کام سرکار کو کرنے دیں تاکہ عوام کو ٹورینٹ پاور سے نجات مل جائے۔