میرٹھ:ملک غیر سطح پر عوامی مسائل کے حل کرانے کو لیکر آل انڈیا لائیر یونین وقتاً فوقتاً اپنی آواز اٹھاتی رہی ہے۔ اسی ضمن میں آج میرٹھ کلکٹریٹ آفس پر وکلاء کی جماعت نے مودی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس میں حکومت کی جانب سے تین نئے قوانین میں ترمیم کیے جانے کے خلاف اپنی ناراضگی درج کراتے ہوئے ایک میمورنڈم میرٹھ ڈی ایم کے نام پیش کیا گیا
اس میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہوئے ان قوانین کو واپس لینے کی بات کہی. اس موقع پر آل انڈیا لائیر یونین میرٹھ کے صدر عبدالجبار ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت ہند سے جس سے یہ نیے قوانین بنائے ہیں۔وہ آئین کے خلاف ہیں۔ ساتھ ہی جس وقت یہ قانون پارلیمنٹ میں پاس کیے گئے اس وقت پارلیمنٹ سے 146 ممبران غائب تھے ایسے میں آدھے ادھورے پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:فوجداری کے تینوں قوانین یکم جولائی سے نافذ العمل ہوں گے
قانون ہے جوکہ ملک کی عوام کی آزادی پر حملہ ہے وہیں قانون میں ترمیم کو لیکر وکلاء کا ماننا ہے کہ جس طرح سے تین نئے قوانین میں ترمیم کی گئی ہے اس سے عوام کے اوپر بہت بڑا وزن پڑنا لازمی ہے وکلاء کی لائبریریوں میں رکھی عربوں روپے کی کتابیں صرف رددی بن کر رہ جائے گی جس سے آلودگی کو بھی بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے