ETV Bharat / state

انہیں لگا نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے: اکھلیش یادو کا یوگی پر طنز - Akhilesh Yadav

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 5, 2024, 2:26 PM IST

اکھلیش یادو نے نزول بل کو لے کر وزیر اعلی یوگی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ سماج وادی سربراہ نے کہا کہ وزیر اعلی کو لگا کہ نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے اور اسی وجہ سے وہ پریاگ راج اور گورکھپور کو خالی کرا رہے ہیں۔

Akhilesh Yadav
اکھلیش یادو کا یوگی پر طنز (Etv Bharat)

اترپردیش: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو نزول بل کو لے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اکھلیش نے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلی کا خیال تھا کہ نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے۔

اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ اتنے ذہین ہیں، انہیں معلوم ہوا کہ نزول اردو کا لفظ ہے۔ افسر انہیں سمجھاتے رہے کہ نزول کا مطلب کچھ اور ہے، لیکن انہوں نے کہا نہیں، نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے۔ تصور کریں یہ کون سے لوگ؟ اردو لفظ نزول کی وجہ سے پورا پریاگ راج اور گورکھپور خالی کرا رہے ہیں۔

ایودھیا عصمت دری معاملے پر اکھلیش نے کہا کہ آپ لوگ بھی سچ جانتے ہیں۔ بی جے پی انتخابات سے پہلے سازش کرنا چاہتی ہے اور ان کا مقصد پہلے دن سے سماج وادی خاص طور سے مسلمانوں کے بارے میں ان کی سوچ کو بدنام کرنا ہے۔ یہ غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔

سماج وادی سربراہ نے کہا کہ جو وزیر اعلیٰ جمہوریت میں یقین نہیں رکھتا اور آئین پر بھروسہ نہیں کرتا وہ یوگی نہیں ہو سکتا۔ اس دوران ایس پی سربراہ نے تین واقعات کی مثالیں بھی دیں۔ پہلی مثال ہاتھرس، دوسری گومتی نگر اور تیسری ایودھیا واقعہ کی ہے۔ ہاتھرس واقعہ کے بارے میں اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے نے ایک سنت کے پروگرام کی اجازت کے لیے لکھا تھا، لیکن انتظامیہ کو جو کام ذمہ داری سے کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

  • صرف یادو اور مسلم کا نام کیوں لیا؟ اکھلیش یادو

وزیراعلیٰ نے ایوان میں کہا کہ فہرست بہت لمبی ہے، اس میں پولیس کا قصور کم ہے۔ پولیس نے مکمل فہرست دی تھی، لیکن وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کی حکومت چاہتی ہے کہ پولیس بھی بی جے پی کی کارکن بن جائے۔ کام کا یہ نیا طریقہ کیا جا رہا ہے کہ پولیس کو بھی بی جے پی کا کارکن بنایا جا رہا ہے۔ اگر پولیس سے مکمل فہرست ملی تھی تو وزیر اعلیٰ نے صرف یادو اور مسلم کے نام ہی کیوں پڑھے؟ پولیس کو یہ بھی معلوم ہے کہ جس یادو کا نام لیا گیا ہے وہ کیمرے کی فوٹیج میں نہیں تھا۔ وہ چائے پینے گیا تھا۔ اب چونکہ پولیس کو یادو مل گیا تو اس لیے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ جو لوگ قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور بی جے پی کارکن بن کر کام کر رہے ہیں، جب بھی حکومت آئے گی، ایسے اہلکاروں کے خلاف بھی کڑی کارروائی کی جائے گی۔

  • ایودھیا کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیسے غلط ہے؟ اکھلیش

ایودھیا کیس تیسرا کیس ہے جس میں اگر سماج وادی کہتی ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے تو وزیر اعلیٰ بتائیں کہ یہ 2023 کا قانون کس کی ترمیم ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ ہونا چاہیے۔ اگر کسی کو 7 سال سے زائد کی سزا دینے کی شق ہے تو کیا غلط چیز کا مطالبہ کر لیا اور ان کے گھر والے جو کہہ رہے ہیں اس میں کیا حرج ہے۔ وہاں پولیس بھی سچ جانتی ہے اور صحافی بھی سچ جانتے ہیں۔ پولیس بی جے پی کی ہدایت پر کام کر رہی ہے۔ یہ لوگ جتنی شکست کھا چکے ہیں عوام انہیں اس سے بھی بدتر شکست دے گی، تب ہی ان کا علاج ہو سکتا ہے۔

  • ان کی پیشکش کو ختم کرنا پڑے گا: اکھلیش

نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر طنز کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ وہ اٹسول کے لیڈر ہیں۔ وہ بہت گپ شپ کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں ان کی پیشکش کو ٹھکرانا پڑے گا۔ سننے میں آ رہا ہے کہ اسٹول کا وزیر قرض لے کر بیٹھا ہے۔ انہیں آرڈر ملتے ہیں۔ کبھی یہاں اور کبھی وہاں۔ کم از کم وہ ذاتوں کی مردم شماری کی بات کریں۔ ہمیں اس ریزرویشن کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

لگتا ہے یہ حکومت ریل حادثات اور پیپر لیک میں ریکارڈ بنانا چاہتی ہے، مرکز پر اکھلیش یادو کا طنز

فرقہ پرست طاقتیں کسی بھی صورت میں اقتدار میں رہنا چاہتی ہے: اکھلیش یادو

اترپردیش: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو نزول بل کو لے کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اکھلیش نے کہا کہ یوپی کے وزیر اعلی کا خیال تھا کہ نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے۔

اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ ہمارے وزیر اعلیٰ اتنے ذہین ہیں، انہیں معلوم ہوا کہ نزول اردو کا لفظ ہے۔ افسر انہیں سمجھاتے رہے کہ نزول کا مطلب کچھ اور ہے، لیکن انہوں نے کہا نہیں، نزول کا مطلب مسلمانوں کی زمین ہے۔ تصور کریں یہ کون سے لوگ؟ اردو لفظ نزول کی وجہ سے پورا پریاگ راج اور گورکھپور خالی کرا رہے ہیں۔

ایودھیا عصمت دری معاملے پر اکھلیش نے کہا کہ آپ لوگ بھی سچ جانتے ہیں۔ بی جے پی انتخابات سے پہلے سازش کرنا چاہتی ہے اور ان کا مقصد پہلے دن سے سماج وادی خاص طور سے مسلمانوں کے بارے میں ان کی سوچ کو بدنام کرنا ہے۔ یہ غیر جمہوری اور غیر آئینی ہے۔

سماج وادی سربراہ نے کہا کہ جو وزیر اعلیٰ جمہوریت میں یقین نہیں رکھتا اور آئین پر بھروسہ نہیں کرتا وہ یوگی نہیں ہو سکتا۔ اس دوران ایس پی سربراہ نے تین واقعات کی مثالیں بھی دیں۔ پہلی مثال ہاتھرس، دوسری گومتی نگر اور تیسری ایودھیا واقعہ کی ہے۔ ہاتھرس واقعہ کے بارے میں اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی ایم ایل اے نے ایک سنت کے پروگرام کی اجازت کے لیے لکھا تھا، لیکن انتظامیہ کو جو کام ذمہ داری سے کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بڑی تعداد میں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

  • صرف یادو اور مسلم کا نام کیوں لیا؟ اکھلیش یادو

وزیراعلیٰ نے ایوان میں کہا کہ فہرست بہت لمبی ہے، اس میں پولیس کا قصور کم ہے۔ پولیس نے مکمل فہرست دی تھی، لیکن وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کی حکومت چاہتی ہے کہ پولیس بھی بی جے پی کی کارکن بن جائے۔ کام کا یہ نیا طریقہ کیا جا رہا ہے کہ پولیس کو بھی بی جے پی کا کارکن بنایا جا رہا ہے۔ اگر پولیس سے مکمل فہرست ملی تھی تو وزیر اعلیٰ نے صرف یادو اور مسلم کے نام ہی کیوں پڑھے؟ پولیس کو یہ بھی معلوم ہے کہ جس یادو کا نام لیا گیا ہے وہ کیمرے کی فوٹیج میں نہیں تھا۔ وہ چائے پینے گیا تھا۔ اب چونکہ پولیس کو یادو مل گیا تو اس لیے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ جو لوگ قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں اور بی جے پی کارکن بن کر کام کر رہے ہیں، جب بھی حکومت آئے گی، ایسے اہلکاروں کے خلاف بھی کڑی کارروائی کی جائے گی۔

  • ایودھیا کیس میں ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیسے غلط ہے؟ اکھلیش

ایودھیا کیس تیسرا کیس ہے جس میں اگر سماج وادی کہتی ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے تو وزیر اعلیٰ بتائیں کہ یہ 2023 کا قانون کس کی ترمیم ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ ہونا چاہیے۔ اگر کسی کو 7 سال سے زائد کی سزا دینے کی شق ہے تو کیا غلط چیز کا مطالبہ کر لیا اور ان کے گھر والے جو کہہ رہے ہیں اس میں کیا حرج ہے۔ وہاں پولیس بھی سچ جانتی ہے اور صحافی بھی سچ جانتے ہیں۔ پولیس بی جے پی کی ہدایت پر کام کر رہی ہے۔ یہ لوگ جتنی شکست کھا چکے ہیں عوام انہیں اس سے بھی بدتر شکست دے گی، تب ہی ان کا علاج ہو سکتا ہے۔

  • ان کی پیشکش کو ختم کرنا پڑے گا: اکھلیش

نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ پر طنز کرتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ وہ اٹسول کے لیڈر ہیں۔ وہ بہت گپ شپ کر رہے ہیں۔ میرے خیال میں ان کی پیشکش کو ٹھکرانا پڑے گا۔ سننے میں آ رہا ہے کہ اسٹول کا وزیر قرض لے کر بیٹھا ہے۔ انہیں آرڈر ملتے ہیں۔ کبھی یہاں اور کبھی وہاں۔ کم از کم وہ ذاتوں کی مردم شماری کی بات کریں۔ ہمیں اس ریزرویشن کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

لگتا ہے یہ حکومت ریل حادثات اور پیپر لیک میں ریکارڈ بنانا چاہتی ہے، مرکز پر اکھلیش یادو کا طنز

فرقہ پرست طاقتیں کسی بھی صورت میں اقتدار میں رہنا چاہتی ہے: اکھلیش یادو

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.