کانپور: بچہ ماں کی آنکھ کا تارا ہوتا ہے۔ ماں کے سامنے اس کے بچے کو ایک خراش بھی لگ جائے تو وہ بہت پریشان ہو جاتی ہے۔ ذرا سوچیں کہ اگر کسی بچے کی ماں اس کی پیدائش کے چند دن بعد اسے چھوڑ کر چلی جائے تو کیا ہوگا؟ اس کی دیکھ بھال کون کرے گا؟ چند ماہ قبل کانپور چڑیا گھر سے بھی ایسی ہی افسوسناک خبر سامنے آئی تھی۔ یہاں ایک مادہ گینڈے مانو نے گوری کو جنم دیا۔
مانو کی بچہ جنم دینے کے صرف 13 دن بعد موت ہو گئی۔ اپنی ماں کی موت کے بعد گوری بہت افسردہ رہنے لگی۔ اس نے کھانا پینا بھی چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد کانپور چڑیا گھر کے انتظامی افسران اس کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ کانپور چڑیا گھر میں پہلی بار گوری کی دیکھ بھال کے لیے ٹرینڈ کیپر ٹیم کا تقرر کیا گیا ہے۔ ٹیم انس کی ماں کی طرح دیکھ بھال کر رہی ہے۔ ساتھ ہی گوری بھی ان کے ساتھ کافی دوستانہ انداز میں رہنے لگی۔
بتایا جارہا ہیکہ ماں اور بچہ دونوں پیدائش کے بعد کافی صحت مند تھے۔ یہ دونوں کانپور کے چڑیا گھر کی تھے۔اس دوران پتہ نہیں کیا ہوا کہ مانو اچانک دیوار میں کھڑے ہو کر بیٹھ گئی اور کچھ دیر بعد وہ مر گئی۔ مانو کی موت کے بعد انتظامیہ میں موجود ہر شخص کو شدید صدمہ پہنچا۔
کانپور چڑیا گھر انتظامیہ کے مطابق مادہ گینڈا مانو تقریباً 20 سال سے کانپور کے چڑیا گھر میں موجود تھی۔ یہی نہیں بلکہ سیاح بھی مانو کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں چڑیا گھر پہنچتے تھے
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران ریجنل فارسٹ آفیسر نوید اکرام نے بتایا کہ 16 اکتوبر کو مادہ گینڈے مانو نے چڑیا گھر میں ایک مادہ گینڈے گوری کو جنم دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مانو کی پیدائش کے صرف 13 دن بعد اچانک موت ہو گئی تھی۔ تب سے گوری کی دیکھ بھال انتظامیہ کر رہی تھی۔ اب ہم نے گوری پر نظر رکھنے کے لیے ایک ٹرینڈ کیپر کی خدمات حاصل کی ہیں۔ وہ اس کے کھانے پینے سے لے کر ماں کی طرح اس کا پورا خیال رکھتے ہے۔ اسے کب اور کتنا کھانا دیا جائے۔ اس کا بھی اس کیپر کی طرف سے خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ نوید اکرام نے بتایا کہ شمالی ہندوستان کے کسی چڑیا گھر میں پہلی بار ایسا ہو رہا ہے کہ ایک گینڈے کو انسان اس طرح سنبھال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: اب آپ واٹس ایپ اسٹیٹس میں لگا سکتے ہیں ایک منٹ کا ویڈیو، واٹس ایپ کے نئے ورژن پر ایک نظر
نوید اکرام نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں کہ جلد ہی مادہ گینڈے کو چڑیا گھر میں لایا جائے۔ کیونکہ ہمارے یہاں فی الحال دو نر گینڈے ہیں۔ جس میں سے کانپور کے چڑیا گھر میں مادہ گینڈے کو نر گینڈے کو دے کر لانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔