مرشدآباد:مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے ہریش چندرپور کے دہلی دیوان گنج علاقے میں بھارت جوڑو نیائے یاترا سے قبل راہل گاندھی کی گاڑی پر حملے کے بعد سیاست میں گرماہٹ آ گئی ہے۔کانگریس نے راہل گاندھی کی گاڑی پر حملے کے لئے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس،پولیس اور ضلع انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دوسری طرف ترنمول کانگریس نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ بنگال میں راہل گاندھی کی گاڑی پر حملہ نہیں ہوا ہے۔ٹی ایم سی نے کانگریس کے الزام کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔اسی درمیان رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے پر راہل گاندھی کی گاڑی پر ہوئے حملے کولے کر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور ضلع انتظامیہ پر جم کرتنقید کی۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ راہل گاندھی کی سیکورٹی کے لئے کوئی معقول انتظامات نہیں کئے گئے۔پولیس انتظامیہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کا دورہ مرشدآباد میں مصروف ہے۔جبکہ پولیس انتظامیہ کو راہل گاندھی کے مالدہ پہنچنے سے کئی دنوں پہلے اطلاع کر دی گئی ہے۔پولیس انتظامیہ سے سیکورٹی کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔اس کے باوجود پولیس اور ضلع انتظامیہ نے کچھ بھی نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت جوڑو نیائے یاترا: مالدہ میں راہل گاندھی کی گاڑی پر حملہ
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ مغربی بنگال میں راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کو متنازع بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔بھارت جوڑو نیائے یاترا کو ناکام بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔