علیگڑھ: عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبۂ فزکس میں 28 مئی کو ماس کمیونیکیشن داخلہ امتحان کے دوران دو طلباء سیل فونز اور دیگر ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس کے ذریعہ غیر شفاف کام میں ملوث پکڑے گئے۔ جس سے متعلق یونیورسٹی کنٹرولر امتحانات پروفیسر مجیب اللہ زبیری نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جانچ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق دونوں امیدواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کنٹرولر نے بتایا امیدواروں کے پاس سے جو بھی سامان ملا ہے وہ ایگزام سپرنٹنڈنٹ نے کنٹرولر دفتر بھیج دیا ہے اور ایک جانچ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جس کی جانچ رپورٹ کے مطابق قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
ہاسٹل خالی کرنے کے نوٹس سے اے ایم یو طلباء میں بے چینی - Hostel Vacating Notices
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی امتحانات میں جب بھی کوئی طالب علم نقل کرتا ہوا پکڑا جاتا ہے تو اس کے خلاف جانچ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق ہی کارروائی کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ 28 مئی 2024 کا ہی ایک معاملہ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ جس میں اے ایم یو کے ماس کمیونیکیشن کا داخلہ ٹیسٹ شعبۂ فزکس کے مرکز پر چل رہا تھا، مسابقتی داخلہ ٹیسٹ شروع ہونے کے تقریباً 30 منٹ بعد ہی دو امیدوار سیل فونز اور دیگر ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس کے ذریعہ شفاف طریقوں میں نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ایم اے ماس کمیونیکیشن میں 235 طلباء امتحان میں شریک ہوئے جنھیں 30 سے 40 طلبا کی تعداد میں مختلف کمروں میں بٹھایا گیا۔ آخر کے بچے ہوئے پانچ طلباء کو ایک دوسرے کمرے میں بٹھایا گیا۔ ان ہی کے پاس سے یہ ہائی ٹیک الیکٹرانک گیجٹس برآمد ہوئے۔ اس پورے معاملہ میں کنٹرول آفس کی کارکردگی پر سوال اُٹھ رہے ہیں۔ کنٹرولر نے مزید بتایا کہ امتحانات میں طلباء موبائل فون یا دیگر الیکٹرانک گیجٹس لے کر نہیں جا سکے۔ اس کے لیے امتحانات مرکز پر میٹل ڈکٹیٹرز لگائے جا رہے ہیں۔