غازی پور: رکن پارلیمنٹ افضل انصاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو جلد عبوری ضمانت مل جائے گی۔ عباس انصاری بدھ کو اپنے والد مختار انصاری کی فاتحہ میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ سپریم کورٹ نے عباس کو تین دن کے لیے کسٹوڈیل پیرول دے دیا۔ آج جیل میں نماز ادا کرنے کے بعد عباس پولیس کی حراست میں گھر واپس آئیں گے۔ وہ جمعرات اور جمعہ کو یہاں ہوں گے۔
افضال انصاری نے کہا کہ عباس نے اپنے والد کی فاتحہ میں شرکت کی۔ اسے شام ساڑھے چار بجے لایا گیا۔ چاند نظر آنے کے بعد قبر پر فاتحہ پڑھی گئی۔ عباس نے اپنے والد اور دادا دادی کی قبروں پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ اس کے بعد تلاوت ہوئی۔ مختار انصاری کی تدفین کے دوران کچھ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ گھر والے عید کے موقعے پر سکیورٹی انتظامات سے کوئی سمجھوتہ نہیں چاہتے تھے، اسی لیے عباس کی جانب سے جیل میں ہی نماز ادا کرنے پر زور دیا گیا۔
افضل انصاری نے بتایا کہ انہیں ایس پی کا خط دیا گیا۔ اس کے ذریعے عباس کا پروگرام پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مختار اب نہیں رہے۔ ان کے انتقال کے بعد خاندان کی یہ پہلی عید ہے۔ اگر عباس بڑی مسجد محمد آباد میں نماز پڑھنے آتے تو امن و امان کو چیلنج ہو سکتا تھا۔ اس لیے عباس سے درخواست کی گئی کہ وہ جیل میں ہی عید کی نماز ادا کریں۔
مزید پڑھیں: اکھلیش نے مختار انصاری کی موت کو قتل اور سازش قرار دیا، گھر پہنچ کر تعزیت کی
عباس انصاری کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت، تین دن کے لیے غازی پور رہیں گے