احمد آباد: ریاست گجرات میں مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت زور پکڑنے لگی ہے۔ ملی اداروں کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں نے بھی حکومت کے مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن کو بند کرنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر رہیں ہیں۔
احمد آباد سٹی عام آدمی پارٹی اقلیتی ونگ کے صدر غلام فرید شیخ نے کہا کہ ہم نے اقلیتی وزیر کے مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو فوری طور پر بند کرنے کے حکم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کےحکم کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ مولانا آزاد اس ملک کے اہم ترین سیاسی رہنماوں میں سے ایک ہیں۔انہوں نے اس ملک کے پہلے وزیر تعلیم کی حیثیت سے ملک میں مضبوط تعلیم کی بنیاد رکھی ۔ ایسے تعلیمی ادارے بنائے جو ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔اس ادارے کے ذریعہ اقلیتی طبقے کے بچے اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مقصد سےتعلیمی وظائف فراہم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ لیکن حکومت کے ادارے کو بند کرنے کے فیصلے سے ہزاروں طلبا و طالبات کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ حکجومت سے مطالبہ ہے کہ مولانا آزاد ایجوکیشن فاونڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ جلد سے جلد واپس لے۔حکومت اگر فیصلہ واپس نہیں لیتی ہے تو طویل عرصے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ
مولاان کی تعلیم کو ترقی دیتے ہیں اور تعلیمی بااختیار بنانے کا نظام تشکیل دیتے ہیں۔ اور اقلیتی طبقے کے مظلوم اور تعلیم سے محروم افراد کو اس ادارے کے ذریعے تعلیم دی جا رہی تھی لیکن اقلیتی وزارت نے اچانک بغیر کوئی وجہ بتائے فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا حکم دے دیا جس سے معاشرے اور بالخصوص مسلمانوں کو ان کی تعلیم وتربیت کا بہت نقصان ہوا ہے۔