کولکاتا:لوک سبھا انتخابات کی گہماگہمی کے درمیان مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ ضلع کے بنگاوں سمیت دیگر اضلاع میں آدھار کارڈ کے غیر فعال ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا کہ آدھار کارڈ کی منسوخی کا خط ملنے کے بعد ہم سب خوف زدہ ہیں ۔
گاوں کے باشندے نے کہا کہ مہانند بسواس نے کہاکہ مجھے آدھار کارڈ کی منسوخی کی وجہ سے راشن نہیں مل رہا ہے۔ بینک اکاؤنٹ سے رقم نکالنے سے قاصر ہیں۔ ہم مختلف خدمات سے محروم ہیں۔ میرا آدھار کارڈ دوبارہ فعال ہو جائے۔ مقامی رہائشی شپرا داس نے کہاکہ آدھار بند کر دیا گیا ہے۔ میں اس کے لیے راشن بھی نہیں لے سکتا۔ مرکزی حکومت سے اپیل، براہ کرم ہمارے آدھار کارڈ کو بحال کیا جائے۔
ترنمول کانگریس کے پنچایت کے رکن رنجیت بسواس نے دعویٰ کیا کہ اس علاقے میں زیادہ تر متوا برادری کے لوگ رہتے ہیں۔ گاؤں کے 33 لوگوں کو آدھار کینسلیشن لیٹر موصول ہوا ہے۔ ہر کوئی خوفزدہ ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ جمعرات کو آدھار کے غیر فعال ہونے کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست کے عوام کے ساتھ بدسلوکی کی جارہی ہے۔ انہوں نے چیف سکریٹری بی پی گوپالک کو ہدایت دی جو گزشتہ اتوار کو سیوری میں ایک عوامی میٹنگ میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگال کے درجنوں افراد کے آدھارکارڈ کئے جانے پر ممتا بنرجی ناراض
ریاست کے مختلف اضلاع سے آدھار کارڈ کے غیر فعال ہونے کی شکایات کے بعد عام لوگوں کے لیے اس سلسلے میں شکایات کی اطلاع دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر ایک پورٹل بنایا گیا ہے۔ یہ پورٹل منگل سے کام کر رہا ہے۔بی جے پی نے اس پورے معاملے پر کہا تھا کہ یہ تکنیکی خرابی کا نتیجہ ہے ۔جلد ہی درست کرلیا جائے گا۔