ETV Bharat / state

میرٹھ میں قرآن حفظ کرانے والے استاد کو گیارہ لاکھ روپیے ہدیہ دیے گئے

Teaching Quran Memorization in Meerut: قرآن کریم کا حفظ کرنا اور کرانا ایک بڑی فضیلت ہے۔ قرآن کریم کے حفظ کرنے کی خوشی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میرٹھ میں ایک بچے کے قرآن حفظ کرنے کی خوشی میں اس کے والدین نے بچے کے استاد اور مسجد کے امام مولانا کو ایک بڑی رقم یعنی گیارہ لاکھ روپے بطور ہدیہ پیش کرتے ہوئے شاندار دعوت کا بھی اہتمام کیا۔ مولانا کو پیش کی گئی بڑی رقم میرٹھ میں سبھی کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے کہ قرآن مجید حفظ کرانے پر مولانا کو گیارہ لاکھ روپے دیے گئے۔

A gift of 11 lakh rupees was given to a teacher teaching Quran memorization in Meerut
A gift of 11 lakh rupees was given to a teacher teaching Quran memorization in Meerut
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 20, 2024, 5:25 PM IST

میرٹھ میں قرآن حفظ کرانے والے استاد کو گیارہ لاکھ روپیے ہدیہ دیے گئے

میرٹھ: ریاست اتر پردیش میں ضلع میرٹھ کے پوروہ فیاض علی علاقہ میں واقع ایک مسجد کے امام قاری کلیم سیتا مڑی کو ایک بچے کو حفظ قرآن کی تعلیم مکمل کرانے پر اس کے والدین نے اپنے بچے کے حافظ بننے پر مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی ایک بڑی رقم بطور ہدیہ پیش کی گئی۔ بچے والد محمد یونس باری کا کہنا ہے کہ مسلمانوں میں حافظ قرآن کا ہونا ایک بڑی فضیلت ہے اس لیے وہ چاہتے تھے کہ ان کا بچہ بھی حافظ قرآن کی تعلیم حاصل کریں. اور ان کے اس خواب کو تعبیر کرنے میں ان کے علاقہ کی مسجد کے امام مولانا قاری کلیم سیتا مڑی نے پورا کرنے میں مدد کی اور ان کے بچے کو قریب 17 مہینے کی محنت میں محمد سعد بن یونس کو حافظ قرآن کی تعلیم مکمل کرائی۔

یہ بھی پڑھیں:
احمدآباد: پیر محمد شاہ لائبریری کے نوادر مخطوطات

اس خوشی میں بچے کے والد محمد یونس باری نے مولانا کے اعزاز میں نہ صرف بہترین دعوت کا انتظام کیا بلکہ مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی ایک بڑی رقم بطور ہدیہ پیش کی۔ محمد یونس کے مطابق مولانا دی گئی رقم انہوں نے اپنی حیثیت کے مطابق دیا ہے اگر اللہ تعالیٰ ان کو اور زیادہ دیتا تو وہ پانچ کروڑ روپے بھی خرچ کر دیتے۔ میرٹھ میں ایک شادی گھر میں منعقدہ اس تقریب میں مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی رقم میں پانچ لاکھ نقد دیے گئے جب کہ چھ لاکھ روپے کا چیک اس وقت ادا کیا جائے گا جب ان کا بچہ پہلی بار رمضان المبارک میں تراویح میں قرآن پاک سنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہوشیار رہو دنیا میں قرآن شریف سے بڑی کوئی کتاب نہیں، شفیق الرحمن برق

محمد یونس کا ماننا ہے کہ موجودہ وقت میں مساجد کے امام کو اتنی تنخواہ نہیں دی جاتی کہجس سے وہ اپنی زندگی کے اخراجات کو پورا کر سکے اس لیے انہوں نے مولانا کو یہ رقم دی ہے تاکہ وہ بھی اپنی اخراجات زندگی کی ضروریات کو پورا کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرے صاحب حیثیت لوگوں کو بھی مساجد کے آئمہ کی مدد کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے جس سے وہ اور بہتر طریقے سے آپ کے بچوں دینی تعلیم کی روشنی سے متعارف کرانے اور زیادہ محنت کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیرالہ کی عائشہ فدین نے مکمل قرآن کو نقل کردیا

میرٹھ میں قرآن حفظ کرانے والے استاد کو گیارہ لاکھ روپیے ہدیہ دیے گئے

میرٹھ: ریاست اتر پردیش میں ضلع میرٹھ کے پوروہ فیاض علی علاقہ میں واقع ایک مسجد کے امام قاری کلیم سیتا مڑی کو ایک بچے کو حفظ قرآن کی تعلیم مکمل کرانے پر اس کے والدین نے اپنے بچے کے حافظ بننے پر مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی ایک بڑی رقم بطور ہدیہ پیش کی گئی۔ بچے والد محمد یونس باری کا کہنا ہے کہ مسلمانوں میں حافظ قرآن کا ہونا ایک بڑی فضیلت ہے اس لیے وہ چاہتے تھے کہ ان کا بچہ بھی حافظ قرآن کی تعلیم حاصل کریں. اور ان کے اس خواب کو تعبیر کرنے میں ان کے علاقہ کی مسجد کے امام مولانا قاری کلیم سیتا مڑی نے پورا کرنے میں مدد کی اور ان کے بچے کو قریب 17 مہینے کی محنت میں محمد سعد بن یونس کو حافظ قرآن کی تعلیم مکمل کرائی۔

یہ بھی پڑھیں:
احمدآباد: پیر محمد شاہ لائبریری کے نوادر مخطوطات

اس خوشی میں بچے کے والد محمد یونس باری نے مولانا کے اعزاز میں نہ صرف بہترین دعوت کا انتظام کیا بلکہ مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی ایک بڑی رقم بطور ہدیہ پیش کی۔ محمد یونس کے مطابق مولانا دی گئی رقم انہوں نے اپنی حیثیت کے مطابق دیا ہے اگر اللہ تعالیٰ ان کو اور زیادہ دیتا تو وہ پانچ کروڑ روپے بھی خرچ کر دیتے۔ میرٹھ میں ایک شادی گھر میں منعقدہ اس تقریب میں مولانا کو گیارہ لاکھ روپے کی رقم میں پانچ لاکھ نقد دیے گئے جب کہ چھ لاکھ روپے کا چیک اس وقت ادا کیا جائے گا جب ان کا بچہ پہلی بار رمضان المبارک میں تراویح میں قرآن پاک سنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ہوشیار رہو دنیا میں قرآن شریف سے بڑی کوئی کتاب نہیں، شفیق الرحمن برق

محمد یونس کا ماننا ہے کہ موجودہ وقت میں مساجد کے امام کو اتنی تنخواہ نہیں دی جاتی کہجس سے وہ اپنی زندگی کے اخراجات کو پورا کر سکے اس لیے انہوں نے مولانا کو یہ رقم دی ہے تاکہ وہ بھی اپنی اخراجات زندگی کی ضروریات کو پورا کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرے صاحب حیثیت لوگوں کو بھی مساجد کے آئمہ کی مدد کے لیے آگے آنے کی ضرورت ہے جس سے وہ اور بہتر طریقے سے آپ کے بچوں دینی تعلیم کی روشنی سے متعارف کرانے اور زیادہ محنت کر سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیرالہ کی عائشہ فدین نے مکمل قرآن کو نقل کردیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.