گیا: شہر گیا میں واقع مرزا غالب کالج کے سابق پروفیسر انچارج پروفیسر خورشید احمد خان کے اچانک انتقال سے پورے ادبی حلقوں میں غم اور مایوسی کا ماحول ہے۔ ان کے انتقال سے کالج کے تمام افراد غمگین ہیں۔ مرحوم ملنسار، خوش مزاج اور طلبا کی مدد، ان کی رہنمائی کا جذبہ رکھنے والے تھے۔ آج مرزا غالب کالج میں خورشید احمد خان کے انتقال پر ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں کونسل چیئرمین اشفاق علی نے ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی، گورننگ باڈی کے چیئرمین عزیز احمد منیری نے زندگی اور موت کے اٹل سچائی کے حوالے سے اپنے نظریات کا اظہار کیا اور کہا کہ اچھا انسان وہ جس کی موت کے بعد اس کی خدمات اور اچھے کاموں کو لوگ یاد کریں۔
تعزیتی نشست میں خورشید خان کے بھائی قیصر علی خان اور ان کے بیٹے صفات احمد نے بھی ان سے اپنی جذباتی وابستگی کا اظہار کیا اور ان کی گھریلو زندگی کے حوالے سے اپنی بات رکھی۔ پروفیسر حفیظ الرحمٰن خان نائب صدر گورننگ باڈی مرزا غالب کالج نے اپنے بچپن کے دنوں کو یاد کرتے ہوئے اپنے تعلیمی سفر کا ان کے ساتھ کیسا ساتھ رہا اور کن مشکلات سے دوچار رہتے ہوئے انہوں نے تعلیم حاصل کی، ان سب باتوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ موجودہ پروفیسر انچارج ڈاکٹر علی حسین نے بھی مرحوم سے اپنے لگاؤ اور جذباتی وابستگی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
تعلیم سے محبت کرنے والے پروفیسر خورشید احمد خان کا انتقال - Prof Khursheed Ahmed Khan Death
پروگرام کے آخر میں گورننگ باڈی کے چیئرمین عزیز احمد منیری نے اجتماعی دعا کی اور مرحوم کی مغفرت کے لیے اور پسماندگان کو صبر جمیل کے لیے اللہ سے دعا کی۔ اس موقع پر سیکرٹری شبیع عارفین شمسی موجود رہے اور کالج کے تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔