کانپور: اتر پردیش کے کانپور کے ایک پانچ سالہ طالب علم نے اپنے اسکول کے قریب شراب کی دکان کو ہٹانے کے لیے عدالت میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی ہے۔
کانپور کے آزاد نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول کے طالب علم نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ اس کے اسکول کے قریب شراب کی دکان ہے اور اکثر لوگ شراب پی کر وہاں ہنگامہ برپا کرتے ہیں اور لوگوں کو پریشان کرتے ہیں۔ جس سے اسکول کے بچے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اور ان کی تعلیم میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
عدالت نے ریاستی حکومت کے وکیل سے کہا ہے کہ وہ حکام سے جواب طلب کریں کہ آس پاس میں اسکول قائم ہونے کے بعد بھی کانپور میں شراب کی دکان کے لائسنس کی تجدید کیوں کی جا رہی ہے۔ اور انہیں کیوں لائنسنس جاری کیا جارہا ہے۔ جسٹس منوج کمار گپتا اور جسٹس کشتیج شیلیندر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اگلی سماعت کے لیے 13 مارچ کو پی آئی ایل کی فہرست بنانے کی ہدایت دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پونچھ کے سورنگوٹ میں شراب کی نئی دکان کھولنے کے خلاف احتجاج
واضح رہے کہ ملک میں اس طرح کی نوعیت کا یہ پہلا واقعہ ہے کہ انتہائی کمسن پانچ سالہ طالب علم نے اسکول کے قریب سے شراب کی دوکان ہٹانے کے لئے عدالت کا رخ کیا ہو۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں بہت سے مقامات پر اسکول کے قریب میں شراب کی دوکانیں موجود ہیں۔ حال ہی میں سپریم کورٹ نے اسکول کے قریب شراب کی دوکانیں بند کرنے کا حکم دیا ہے۔