ممبئی: ویٹ لفٹر سائکھوم میرابائی چانو، چار انفرادی ہندوستانی کھلاڑیوں میں سے ایک جو ٹوکیو اولمپکس کی کامیابی کو دہرانے اور لگاتار دوسری مرتبہ تمغے جیتنے کی امید کر رہے ہیں، پیرس اولمپک کھیلوں میں ملک کی نمائندگی کرنے والی واحد لفٹر ہیں۔میرابائی 130 کروڑ لوگوں کی امیدوں کا وزن اٹھائے گی لیکن منی پور کے امپھال مشرقی ضلع کے نونگ پوک کاکچنگ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ میرا بائی کے لیے یہ وزن اٹھانا آسان ہے۔
مقابلوں میں ملک کی نمائندگی کرنے والی واحد ایتھلیٹ بننا میرا بائی کے لیے بھی کوئی نئی بات نہیں ہے کیونکہ وہ ٹوکیو میں واحد ہندوستانی ویٹ لفٹر بھی تھیں۔ میرابائی نے 2021 میں دوبارہ شیڈول ٹوکیو 2020 اولمپک گیمز میں تاریخ رقم کی جب اس نے 49 کلوگرام وزن کے زمرے میں چاندی کا تمغہ جیتا اور اولمپک تمغہ جیتنے والی دوسری ہندوستانی ویٹ لفٹر بن گئیں۔ وہ اولمپکس میں سب سے کامیاب ہندوستانی ویٹ لفٹر اور 2000 میں کرنم مالیشوری کے بعد اولمپک تمغہ جیتنے والی دوسری کھلاڑی بھی ہیں۔
ٹوکیو گولڈ میڈلسٹ چین کے ہو زیہوئی کل 200 کلوگرام وزن اٹھا کر سب سے آگے ہیں جبکہ باقی کھلاڑیوں نے حال ہی میں 180 سے 190 کلوگرام وزن اٹھایا ہے۔ اگرچہ پیرس کے لیے کوالیفائی کرنے کا راستہ آسان نہیں تھا، لیکن اس نے آخری لمحات میں کوٹہ حاصل کیا۔2024 کے آئی ڈبلیو ایف ورلڈ کپ میں فوکٹ، تھائی لینڈ میں اپنی آخری لفٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی، اس سے پہلے اس نے اپنی ساتھی جیانگ ہوئیہوا، جس نے اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ یہ آخری کوالیفائنگ ایونٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پیرس اولمپکس میں بھارتی نژاد کھلاڑی بھی قسمت آزمانے کے لیے تیار
پیرس میں میرا بائی کے لیے ایک اور مسئلہ بھی ہوگا۔ یہ چوٹیں ہوں گی کیونکہ میرا بائی ٹوکیو میں چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد سے انجری سے دوچار رہیں۔ 2023 کے ہانگ زو ایشین گیمز میں انہیں کولہے کی چوٹ لگی تھی ۔ اکتوبر 2023 میں ہونے والی اس چوٹ نے میرا بائی کو پانچ ماہ تک باہر رکھا۔