حیدرآباد: پاکستان کرکٹ کی حالت پچھلے کچھ عرصے سے خراب ہے۔ ٹیم میں کئی بڑے کھلاڑی شامل ہیں لیکن وہ اپنی ٹیم کو جیت دلانے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے ہیں۔ ون ڈے ورلڈ کپ 2023 سے پاکستان کرکٹ کا برا دور جاری ہے۔
پاکستان حال ہی میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں اپنے گھر میں 2-0 سے شرمناک وائٹ واش کا سامنا کرنے کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نئی نچلی سطح پر گر گیا۔
اب بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور تجربہ کار بائیں ہاتھ کے بلے باز سورو گنگولی نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے بارے میں کہا کہ میں پاکستان میں ٹیلنٹ اور ہونہار کھلاڑیوں کی کمی دیکھ رہا ہوں۔
پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے گنگولی نے کہا کہ موجودہ ٹیم ان شاندار دنوں سے بہت دور ہے جب جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس جیسے کھلاڑی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے۔
یہ کھلاڑی ٹیم کی ریڑھ کی ہڈی ہوا کرتے تھے۔ میچ جیتنے کے لیے ہر کھلاڑی کو اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے اور جب میں عالمی کرکٹ میں پاکستان کو دیکھتا ہوں - میں نے انہیں نیچے گرتا ہوا ہی دیکھا رہا ہوں۔اس ملک میں ٹیلنٹ کی کمی ہے۔ گنگولی نے مزید کہا کہ پاکستان میں کھیل سے جڑے لوگوں کو اس پر غور کرنا ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے حال ہی میں تصدیق کی ہے کہ مردوں کی ٹیم کی کپتانی سے متعلق فیصلے کوچز اور سلیکٹرز کریں گے۔
گزشتہ ہفتے یہ خبریں منظر عام پر آنا شروع ہو گئی تھیں کہ بابر اعظم وائٹ بال کی کپتانی سے محروم ہو سکتے ہیں۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان وائٹ بال کی کپتانی کے لیے بابر کی جگہ سب سے بڑے دعویدار ہیں۔