پیرس: نیدرلینڈ کی سیفان حسن نے پیرس اولمپکس میں خواتین کی میراتھن ریس میں ایتھوپیا کی آصفہ کو ریس کے آخری حصے میں پیچھے چھوڑ کر سونے کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کردی ہے۔ جس کے ساتھ وہ لمبی دوڑ میں تین میڈل جیتنے والی خاتون بن گئی ہیں۔ اس سے قبل سیفان حسن نے 5,000 اور 10,000 میٹر کی دوڑ میں کانسے کا تمغہ جیتا تھا۔
اس کامیابی کے ساتھ حسن اسی ایڈیشن میں 5000 میٹر، 10000 میٹر اور میراتھن میں تمغے جیتنے والی پہلی خاتون ایتھلیٹ بن گئیں۔ سیفان حسن نے دو گھنٹے 22 منٹ اور 55 سیکنڈ کے اولمپک ریکارڈ وقت میں ہدف کی لائن عبور کی۔
جبکہ ایتھوپیا کی آصفہ نے سیفان سے تین سیکنڈ پیچھے رہ کر چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔ کینیا کی ہیلن اوبیری نے 2:23:10 کے وقت کے ساتھ ریس میں تیسری پوزیشن حاصل کی اور کانسے کا تمغہ حاصل کیا۔ اس کارنامے کے ساتھ، سیفان حسن 1952 میں چیک ایمل زاٹوپک کے بعد ایک ہی اولمپک ایڈیشن میں تینوں لمبی دوڑ کے مقابلوں میں اولمپک تمغہ جیتنے والی پہلی ایتھلیٹ بن گئیں ہیں۔
دفاعی چیمپیئن کینیا کے پیریز جیپچرچیر مقابلے میں پیچھے رہ گئیں اور آصفیہ بہت سے چیلنجرز کو پیچھے چھوڑ دیا لیکن ان کو سیفان حسن نے پیچھے چھوڑ کر طلائی تمغہ اپنے نام کرلیا۔ سیفان حسن نے آخری مرحلے میں اپنی رفتار بڑھا دی اور اچانک آصفہ کے پاس سے گزر گئی۔اس کے بعد آصفہ نے سیفان کو پکڑنے کی کوشش کی لیکن ایسا کرنے میں وہ ناکام رہیں اور حسن نے دوڑ جیت کر اولمپک ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔