نئی دہلی: شہباز ندیم نے کہا کہ میں کافی عرصے سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر غور کر رہا تھا اور اب میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں تینوں فارمیٹس سے ریٹائر ہو رہا ہوں۔ میں ہمیشہ محسوس کرتا ہوں کہ جب آپ کے پاس کچھ حوصلہ افزائی ہوتی ہے، تو آپ ہمیشہ اپنے آپ کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے رہتے ہیں۔ تاہم اب جب کہ میں جانتا ہوں کہ مجھے ہندوستانی ٹیم میں موقع نہیں مل سکتا، بہتر یہی ہے کہ میں نوجوان کرکٹرز کو موقع دوں۔ اس کے علاوہ اب میں دنیا بھر کی ٹی۔ٹوئنٹی لیگز میں کھیلنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہوں۔
ندیم نے ہندوستان کے لیے دو ٹیسٹ میچ کھیلے۔ انہوں نے 2019 میں رانچی میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ڈیبیو کیا تھا۔ انہوں نے اس میچ میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد انہیں 2021 میں انگلینڈ کے خلاف میچ کھیلنے کا موقع ملا۔ اس کے علاوہ آئی پی ایل میں دہلی ڈیئر ڈیولز اور سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیموں کے ساتھ کل 72 میچ کھیلے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کے 140 میچوں میں 28.86 کی اوسط سے مجموعی طور پر 542 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے علاوہ اس فہرست میں ان کے نام 175 اور ٹی ٹوئنٹی میں 125 وکٹیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ چاہتا ہوں کہ کوئی بھی فیصلہ زیادہ جذباتی ہو کر نہ لیا جائے۔ میں 20 سال سے جھارکھنڈ ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں۔ اگرچہ ہم نے رنجی ٹرافی نہیں جیتی، لیکن ہم نے ایک مضبوط ٹیم کی بنیاد رکھی ہے، جو ہر دوسرے تیسرے سال رانجی یا مختلف ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کے ناک آؤٹ تک پہنچتی ہے۔ ڈومیسٹک کرکٹ میں آج کوئی بھی جھارکھنڈ کی ٹیم کو ہلکے میں نہیں لیتا ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ اب مجھے یہ کام نوجوانوں کے حوالے کر دینا چاہیے اور مجھے یقین ہے کہ وہ مستقبل میں ہماری ٹیم کے لیے بڑی ٹرافیاں جیتیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:شہباز ندیم بھارتی ٹیم میں شامل
ندیم 2015-16 اور 2016-17 میں رنجی ٹرافی میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔ اس کے علاوہ وہ 2018 وجے ہزارے ٹرافی میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی تھے۔ اس کے علاوہ 2018 وجے ہزارے ٹرافی میں انہوں نے راجستھان کے خلاف صرف 10 رن پر آٹھ وکٹ لے کر ایک عالمی ریکارڈ بنایا تھا۔ 2013 سے 2020 تک انڈیا اے کے لیے کھیلتے ہوئے انہوں نے 28.46 کی اوسط سے زیادہ سے زیادہ 83 وکٹیں بھی لیں۔
یواین آئی