حیدرآباد: بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق بلے باز اور کمنٹیٹر آکاش چوپڑا نے عظیم بلے باز سچن تنڈولکر کے بارے میں بڑا انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے سچن، راہل دراوڈ اور سورو گنگولی سے متعلق ایک یوٹیوب چینل 2 سلوگرز پر بات کرتے ہوئے سچن کی ناراضگی کے حوالے سے بات کہی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان 2004 میں ٹیسٹ میچ کھیلا گیا تھا۔ اس میچ میں سہواگ نے 309 رنز بنائے اور جب سچن 194 پر کھیل رہے تھے، تب اس وقت کے کپتان راہل ڈراوڈ نے اننگز ڈکلیئر کر دی اور سچن تنڈولکر اپنی ڈبل سنچری سے محروم ہوگئے۔ تب شائقین دراوڈ کو سچن کی ڈبل سنچری مکمل نہ کرنے کی سب سے بڑی وجہ سمجھتے ہیں۔ اب آکاش چوپڑا نے اس پر بڑا راز کھول دیا ہے۔
آکاش چوپڑا سے پوچھا گیا کہ 'سچن تنڈولکر کو راہل دراوڈ نے 194 پر واپس بلا لیا تھا، اس کے کئی وجوہات ہیں، لیکن اس وقت آپ ڈریسنگ روم میں تھے تو اصل میں کیا ہوا تھا؟ اس پر آکاش نے جواب دیا کہ میں ڈریسنگ روم میں ضرور تھا لیکن اس چیز کا حصہ نہیں تھا۔ میں بہت چھوٹا تھا اور میں جاننے کی کوشش بھی نہیں کر رہا تھا کہ کیا چل رہا ہے لیکن یہ ضرور معلوم تھا کہ اس دن پاجی (سچن) خوش نہیں تھے۔ میں نے انھیں پہلی دفعہ ناخوش دیکھا۔ اس دن وہ اداس تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ ان کے ساتھ کچھ ٹھیک نہیں ہوا ہے۔
آکاش نے مزید انکشاف کیا کہ راہل نے یہ اننگز ڈکلیئر کی کال ضرور کی تھی لیکن دادا اس ٹیم کا حصہ تھے۔ وہ نہیں کھیل رہے تھے اور کپتان بھی نہیں تھے لیکن وہ ڈریسنگ روم کا حصہ تھے۔ تو وہ تھنک ٹینک گروپ کا حصہ تھے۔ یہ ایک شخص کی سوچ نہیں تھی، جب میچ کے اختتام پر راہل سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ اگر مجھے معلوم ہوتا کہ میچ چار دن میں ختم ہو رہا ہے تو میں 40 اوور اور کھیلنے کا کہتا۔
راہل دراوڈ کے بارے میں بات کرتے ہوئے آکاش نے کہا، 'دیکھیں آپ کو راہل کے ساتھ ہمیشہ ایک چیز ملے گی اور وہ ان میں سچائی ہے۔ اگر وہ خود اس جگہ ہوتے تو بھی یہی فیصلہ کرتے۔ وہ خود آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں 91 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے۔ تب بھی انھوں نے ایسا ہی کیا اور وہ وہاں اس سے ناخوش نہیں تھے۔