اننت ناگ: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا جیسے ہی اعلان کیا گیا ویسے ہی وہاں پر سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی۔ آج وہاں پر کانگریس کے لیڈر انتخابی ریلیاں کر رہے ہیں۔رکن پارلیمنٹ اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بدھ کو اننت ناگ میں عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔
اس دوران راہل نے مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کے بیٹے جے شاہ کے آئی سی سی چیئرمین بننے پر بھی طنز کسا اور کہا کہ امیت شاہ کے بیٹے نے کبھی کرکٹ کا بیٹ نہیں اٹھایا لیکن وہ کرکٹ کے انچارج بن گیا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ آئی سی سی کے نئے چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں اور وہ یکم دسمبر 2024 سے اس کا عہدہ بھی سنبھال لیں گے۔
सारे बिजनेस देश के 3-4 लोगों को ही मिलते हैं।
— Congress (@INCIndia) September 4, 2024
अमित शाह के बेटे ने कभी क्रिकेट बैट नहीं उठाया, वो क्रिकेट का इंचार्ज बन गया है।
: नेता विपक्ष श्री @RahulGandhi
📍 अनंतनाग, जम्मू-कश्मीर pic.twitter.com/wUylZ7QSul
راہل گاندھی سے پہلے مگربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جے شاہ کو آئی سی سی کا نیا چیئرمین بننے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر طنز کستے ہوئے انھیں مبارکباد دی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ممتا بنرجی نے لکھا تھا کہ مبارک ہو، مرکزی وزیر داخلہ، آپ کا بیٹا سیاست دان نہیں بنا، بلکہ آئی سی سی کا چیئرمین بن گیا ہے۔ یہ ایک ایسا عہدہ ہے جو سیاستدانوں کے عہدے سے زیادہ بڑا ہے۔ آپ کا بیٹا واقعی بہت طاقتور ہو گیا ہے اور میں آپ کو اس کی سب سے بڑی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
اس کے علاوہ راہل گاندھی جموں کے رامبن ضلع میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگ پورے ملک میں تشدد اور خوف پھیلا رہے ہیں۔ لڑائی صرف دو چیزوں کے درمیان ہے نفرت اور محبت۔ ہم نے نعرہ دیا ہے نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولیں گے۔ نفرت کو محبت سے شکست ہوتی ہے۔
انہوں نے اس دوران اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ چھین لیا گیا، آپ کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ ہم نے ملک کو اس کا آئین دیا ہے اور آپ کا مال باہر والوں کو دیا جا رہا ہے۔ ہم چاہتے تھے کہ آپ کو انتخابات سے پہلے ریاست کا درجہ ملے اور پھر انتخابات ہوں، لیکن بی جے پی ایسا نہیں چاہتی۔ بی جے پی چاہے یا نہ چاہے، ہم ان پر اتنا دباؤ ڈالیں گے کہ انہیں ریاست کا درجہ بحال کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک تین مرحلوں میں الیکشن منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔