نئی دہلی: ٹیم انڈیا نے 4 جولائی کی صبح 6 بجے بارباڈوس سے دہلی پہنچی جہاں وزیراعظم مودی نے بی سی سی آئی صدر صدر راجر بنی، اور سیکریٹری جے شاہ سمیت بھارتی کرکٹ ٹیم سے اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیراعظم نے تمام کھلاڑیوں سے بات چیت بھی کی۔
اب یہ بات چیت ایک دن بعد وزیراعظم مودی کے سوشل میڈیا اکاونٹ ایکس پر جاری کی گئی ہے۔ جس میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بارباڈوس میں آپ کی فتح بھارت کے لوگوں کو آگے بڑھنے کی حوصلہ افزائی اور ترغیب دینے والی ہے۔
Our World T20 🏏 Champions enthralled everyone with their outstanding performances. Had a wonderful conversation with them. Do watch! https://t.co/1UPGbCmx6F
— Narendra Modi (@narendramodi) July 5, 2024
اس ملاقات کے دوران پی ایم نے کپتان روہت شرما سے جیت کے لمحے کے بارے میں پوچھا کہ آپ بہت جذباتی نظر آ رہے تھے اور آپ اس لمحے کے بارے میں کیا کہیں گے جب آپ نے میدان میں جا کر مٹی کھا لی۔
جس پر روہت شرما نے کہا کہ ہم نے کئی بار کوشش کی لیکن ہم کامیاب نہیں ہو سکے اور اس بار ہماری ٹیم نے وہ کارنامہ انجام دیا جس کے بعد یہ ایسا لمحہ تھا جو خود بخود ہی ہوگیا، لیکن میں نے وہاں جا کر مٹی کا مزہ اس لیے چکھا کیونکہ سب کچھ ایک ہی زمین پر ہوا اور ہم نے یہ کارنامہ اسی زمین پر کیا۔
وزیراعظم مودی نے ویراٹ کوہلی سے کہا کہ اتار چڑھاؤ آتے ہیں لیکن مستقل مزاجی سے ہی پھل ملتے ہیں۔ آپ کی محنت صحیح وقت پر رنگ لائی۔ جس پر کوہلی نے کہا کہ یہ ہمیشہ میرے ذہن میں رہے گا کیونکہ میں پورے ٹورنامنٹ میں ٹیم کے لیے کچھ خاص نہیں کرسکا، لیکن راہل بھائی نے یہ کہہ کر میری حمایت کی کہ آپ صحیح وقت پر پرفارم کریں گے۔
کوہلی نے مزید کہا کہ میں نے سوچا کہ مجھے فائنل میں اپنے آپ کو حالات کے حوالے کر دینا چاہیے اور بہت زیادہ فوکس کرنا چاہیے۔ ہم نے ہر لمحہ جیا اور میں اس کو بیان نہیں کر سکتا کہ ہمارے اندر کیا چل رہا تھا۔
ہاردک نے کہا کہ گزشتہ چھ مہینوں میں کافی جدوجہد کی ہے۔میں نے ہمیشہ فیصلہ کیا کہ اپنے ناقدین کو الفاظ سے نہیں بلکہ اپنی کارکردگی سے جواب دوں گا۔ میں تب بھی کچھ نہیں کہہ سکا تھا اور اب بھی کچھ نہیں کہوں گا۔ بہت محنت سے تیاری کی اور قسمت نے بھی میرا ساتھ دیا۔
وزیراعظم نے سوریہ کمار یادو سے اس کیچ کے بارے میں پوچے جانے پر سوریا نے کہا کہ اس طرح کے کیچز کی مشق کی تھی اور اسی وجہ سے میں اس وقت پرسکون تھا۔ ارشدیپ سنگھ کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ ان کے والد نے بہت بڑی بات کہی کہ پہلے دیش آتا ہے پھر بیٹا۔ ارشدیپ سنگھ نے کہا کہ میری وکٹوں کا سہرا پوری ٹیم کو جاتا ہے کیونکہ دوسرے سرے سے گیند بازوں نے مخالف ٹیم کو ہمیشہ دباؤ میں رکھا۔ ارشدیپ سنگھ ٹورنامنٹ کے واحد ایڈیشن میں مشترکہ طور پر سب سے زیادہ وکٹیں (17) لینے والے کھلاڑی ہیں۔
پی ایم نے کلدیپ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کیا ہم آپ کو کلدیپ کہیں یا دیش دیپ؟، جس پر کلدیپ یادو نے جواب دیا، "میرا کردار درمیانی اوورز میں وکٹیں لینا ہے اور میں یہی کرنا چاہتا ہوں۔ بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ میں نے تین ورلڈ کپ کھیلے ہیں اور ٹرافی جیتنا میرے لیے بہت اچھا لمحہ ہے۔