لندن: 26 جولائی سے 11 اگست تک جاری رہنے والے اولمپک گیمز کے آغاز سے چند دن قبل برطانیہ کی مشہور گھڑ سوار شارلوٹ دوجارڈین نے پیرس اولمپکس سے اپنا نام واپس لینے کا اعلان کردیا ہے۔
دراصل گھڑ سوار شارلوٹ ڈجارڈین کی ایک چار سل پرانی ویڈیو منظر عام آگئی، جس میں وہ تربیتی سیشن کے دوران اپنے گھوڑے کو بار بار کوڑے مار رہی ہیں۔ جس کے بعد جانوروں کے حقوق کی تنظیم پیٹا نے اولمپک کھیلوں سے تمام گھڑ سواری کے مقابلے ختم کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
شارلوٹ ڈجارڈین سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹا گرام پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ چار سال پہلے کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں مجھے کوچنگ سیشن کے دوران غلطی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اب انٹرنیشنل فیڈریشن فار ایکوسٹرین اسپورٹس (FEI) اس معاملے تحقیقات کر رہی ہے۔ اس وجہ سے میں نے تحقیقات کے عمل کو پورا ہونے تک پیرس اولمپکس سمیت تمام مقابلوں سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
انھوں نے مزید لکھا کہ جو کچھ بھی ہوا وہ مکمل طور پر غیر اخلاقی تھا اور یہ اس بات کی عکاسی نہیں کرتا کہ میں اپنے گھوڑوں کو کس طرح تربیت دیتی ہوں یا اپنے شاگردوں کو کس طرح تربیت دیتی ہوں، تاہم اس میں کوئی عذر نہیں ہے۔ میں اپنے عمل سے بہت شرمندہ ہوں اور مجھے اس وقت ایک بہتر مثال قائم کرنی چاہیے تھی۔ مجھے اپنے عمل پر افسوس ہے اور میں نے اپنی ٹیم، مداحوں اور اسپانسرز سمیت سب کو مایوس کیا ہے۔
شارلوٹ ڈوجارڈین نے آگے لکھا کہ میں ایف ای آئی، برٹش ایکوسٹرین فیڈریشن اور برٹش ڈریسج کے ساتھ اس معاملے کی تحقیقات کے دوران مکمل تعاون کروں گی اور جب تک یہ عمل مکمل نہیں ہو جاتا تب تک مزید کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔
قابل ذکر ہے کہ 39 سالہ ڈجارڈین نے لندن، ریو اور ٹوکیو اولمپکس میں مجموعی طور پر 6 میڈل جیتے ہیں، جن میں 3 سونے، 2 چاندی اور ایک کانسی کا میڈل شامل ہے۔