ETV Bharat / sports

اولمپک مشعل کی تاریخ پر ایک نظر - Paris Olympics 2024

اولمپکس کھیلوں میں مشعل کی بڑی اہمیت ہے۔ یوں کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس کے بغیر اولمپکس کھیلوں کی تاریخ ادھوری ہے۔ ہم آپ کو اولمپک گیمز میں ٹارچ ریلے کے عمل اور اب تک مشعل برداروں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

اولمپک مشعل کی تاریخ پر ایک نظر
اولمپک مشعل کی تاریخ پر ایک نظر ((Photo IANS))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 23, 2024, 5:13 PM IST

نئی دہلی: پیرس اولمپک 2024 کے شروع ہونے میں اب صرف 3 دن باقی ہیں۔ اولمپک گیمز 26 جولائی کو شروع ہوں گے، اس دن مشعل روشن کیا جائے گا اور گیمز کا افتتاح کیا جائے گا۔

ٹارچ ریلے کیا ہے؟

اولمپک کھیلوں کے آغاز سے چند ماہ قبل مشعل روشن کی جاتی ہے۔ یہ مشعل جہاں یہ روشن ہے اس مقام سے میزبان ملک میں لائی جاتی ہے ٹارچ کو میزبان شہر تک لے جانے مختلف ذرائع استعمال کرتے ہوئے پیدل سفر کرتے ہیں۔ اس مشعل کو اولمپک گیمز کے افتتاح کے موقع پر لانا اور جلتی ہوئی مشعل کو اسٹیڈیم لے جانا ٹارچ ریلے کہلاتا ہے ۔جو شخص اس مشعل سے اولمپکس فلیم کو روشن کرتا ہے اسے مشعل بردار کہا جاتا ہے۔

اولمپک مشعل کی مکمل تاریخ

مورخین کے مطابق مشعل کی ابتدا قدیم یونانیوں کی طرف سے افسانوی دیوتاؤں کی ملکہ کے اعزاز میں تعمیر کردہ مندر میں ہوئی تھی۔ اس کا مندر قدیم اولمپک گیمز کے ہاؤس میں واقع ہے، جو اولمپیا میں صنوبر کے سایہ دار آثار قدیمہ کی جگہ ہے جہاں 776 قبل مسیح میں پہلے ریکارڈ شدہ کھیل منعقد ہوئے تھے۔ قدیم یونانیوں نے اسکافیا (ایک قسم کی کروسیبل) کا استعمال کرتے ہوئے مشعلیں روشن کیں جسے سورج کی طرف رکھا جاتا تھا۔ سورج کی کرنیں وہیں مرتکز ہوگئیں اور سوکھی گھاس کو آگ لگادی گئی۔ اس کے بعد مشعل کو عوامی مقام پر لے جا کر پہلے رنر کے حوالے کیا جاتا ہے۔

یہ پہلا رنر مشعل کو یادگار تک لے جانے والا پہلا شخص ہے جسے جدید اولمپک تحریک کے بانی بیرن ڈی کوبرٹن کا دل سمجھا جاتا ہے۔ اولمپیا سے مشعل کو یونان کے راستے ایتھنز لے جایا جاتا ہے۔ایک نئے اولمپیاڈ کے آغاز کے موقع پر پیناتھینیک اسٹیڈیم میں ایک تقریب میں کھیلوں کی میزبان کمیٹی کے حوالے کیا جاتا ہے۔

اولمپک مشعل کی بدلتی ہوئی روایت

اولمپکس کے ہر ایڈیشن میں مشعل کو شہروں اور ممالک کے ہزاروں افراد لے جاتے ہیں۔ یہ پیدل اور ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں میں سفر کرتا ہے۔ آج کل عام لوگ آرگنائزنگ کمیٹی سے رابطہ کر کے شرکت کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں مشعل لے کر جانے والے آخری شخص کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔

1972 میں میونخ گیمز میں خواتین اور معذور افراد کو مشعل برداروں میں شامل کیا گیا۔ 20 جولائی 1936 کو ایک نوجوان یونانی، کونسٹنٹین کونڈیلیس، جدید اولمپک ٹارچ ریلے کی تاریخ کا پہلا رنر بن گیا۔ اس نے ٹارچ ہاتھ میں لے کر اولمپیا کو چھوڑ دیا، ایک روایت شروع کی جو ہر اولمپک گیمز کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔

اولمپک مشعل برداروں کی فہرست

1896-1932 کوئی مشعل بردار نہیں تھا۔

1936 - فرٹز شیلگن (برلن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1948 - جان مارک (لندن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1952 - (ہیلسنکی،ہانیس کو مینن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1956 - اسٹاک ہوم سوان (ویکنے) - گھڑ سواری۔

1956 - رون کلارک (میلبورن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1960 - جیان کارلو (پیرس روم) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1964 - یوشینوری ساکائی (ٹوکیو) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1968 - اینریکیٹا باسیلیو (میکسیکو سٹی) - ٹریک اینڈ فیلڈ (پہلی خاتون)

1972 - گوینٹر زہن (میونخ) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1976 - سینڈرا ہینڈرسن اور اسٹیفن پریفونٹین (مونٹریال) - جمناسٹک/ایتھلیٹس

1980 - سرگئی بیلوف (ماسکو) - باسکٹ بال

1984 - رافر جانسن (لاس اینجلس) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1988 - کم وون ٹاک، می چنگ، ام چون-اے، چنگ سن مین، (سیول) - ایتھلیٹس

1992 - انتونیو ریبیلو (بارسلونا) - تیر اندازی (پیرالمپکس)

1996 - محمد علی (اٹلانٹا) - باکسنگ

2000 - کیتھی فری مین (سڈنی) - ٹریک اینڈ فیلڈ

2004 - نکولاؤس کاکالامناکیس (ایتھنز) - جہاز رانی

2008 - لی ننگ (بیجنگ) - جمناسٹکس

2012 - کالم ایرلی جورڈن ڈکٹ، ڈیزری ہنری، کیٹی کرک، کیمرون میک کرچی، ایڈن رینالڈز، ایڈیل ٹریسی (لندن) - ایتھلیٹس

2016 - وانڈرلی کورڈیرو ڈی لیما (ریو) - ٹریک اینڈ فیلڈ

یہ بھی پڑھیں:اولمپک ولیج کیا ہوتا ہے اور یہ کب سے شروع ہوا؟

2020 – نومی اوساکا، تاداہیرو نومورا، ساوری یوشیدا، سداہارو اوہ، ہیدیکی ماتسوئی، ایروکی اوہاشی، جنکو کیتاگاوا، واکاکو سوچیڈا (ٹوکیو) – ایتھلیٹس

نئی دہلی: پیرس اولمپک 2024 کے شروع ہونے میں اب صرف 3 دن باقی ہیں۔ اولمپک گیمز 26 جولائی کو شروع ہوں گے، اس دن مشعل روشن کیا جائے گا اور گیمز کا افتتاح کیا جائے گا۔

ٹارچ ریلے کیا ہے؟

اولمپک کھیلوں کے آغاز سے چند ماہ قبل مشعل روشن کی جاتی ہے۔ یہ مشعل جہاں یہ روشن ہے اس مقام سے میزبان ملک میں لائی جاتی ہے ٹارچ کو میزبان شہر تک لے جانے مختلف ذرائع استعمال کرتے ہوئے پیدل سفر کرتے ہیں۔ اس مشعل کو اولمپک گیمز کے افتتاح کے موقع پر لانا اور جلتی ہوئی مشعل کو اسٹیڈیم لے جانا ٹارچ ریلے کہلاتا ہے ۔جو شخص اس مشعل سے اولمپکس فلیم کو روشن کرتا ہے اسے مشعل بردار کہا جاتا ہے۔

اولمپک مشعل کی مکمل تاریخ

مورخین کے مطابق مشعل کی ابتدا قدیم یونانیوں کی طرف سے افسانوی دیوتاؤں کی ملکہ کے اعزاز میں تعمیر کردہ مندر میں ہوئی تھی۔ اس کا مندر قدیم اولمپک گیمز کے ہاؤس میں واقع ہے، جو اولمپیا میں صنوبر کے سایہ دار آثار قدیمہ کی جگہ ہے جہاں 776 قبل مسیح میں پہلے ریکارڈ شدہ کھیل منعقد ہوئے تھے۔ قدیم یونانیوں نے اسکافیا (ایک قسم کی کروسیبل) کا استعمال کرتے ہوئے مشعلیں روشن کیں جسے سورج کی طرف رکھا جاتا تھا۔ سورج کی کرنیں وہیں مرتکز ہوگئیں اور سوکھی گھاس کو آگ لگادی گئی۔ اس کے بعد مشعل کو عوامی مقام پر لے جا کر پہلے رنر کے حوالے کیا جاتا ہے۔

یہ پہلا رنر مشعل کو یادگار تک لے جانے والا پہلا شخص ہے جسے جدید اولمپک تحریک کے بانی بیرن ڈی کوبرٹن کا دل سمجھا جاتا ہے۔ اولمپیا سے مشعل کو یونان کے راستے ایتھنز لے جایا جاتا ہے۔ایک نئے اولمپیاڈ کے آغاز کے موقع پر پیناتھینیک اسٹیڈیم میں ایک تقریب میں کھیلوں کی میزبان کمیٹی کے حوالے کیا جاتا ہے۔

اولمپک مشعل کی بدلتی ہوئی روایت

اولمپکس کے ہر ایڈیشن میں مشعل کو شہروں اور ممالک کے ہزاروں افراد لے جاتے ہیں۔ یہ پیدل اور ہوائی جہازوں اور بحری جہازوں میں سفر کرتا ہے۔ آج کل عام لوگ آرگنائزنگ کمیٹی سے رابطہ کر کے شرکت کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ افتتاحی تقریب میں مشعل لے کر جانے والے آخری شخص کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔

1972 میں میونخ گیمز میں خواتین اور معذور افراد کو مشعل برداروں میں شامل کیا گیا۔ 20 جولائی 1936 کو ایک نوجوان یونانی، کونسٹنٹین کونڈیلیس، جدید اولمپک ٹارچ ریلے کی تاریخ کا پہلا رنر بن گیا۔ اس نے ٹارچ ہاتھ میں لے کر اولمپیا کو چھوڑ دیا، ایک روایت شروع کی جو ہر اولمپک گیمز کا لازمی حصہ بن چکی ہے۔

اولمپک مشعل برداروں کی فہرست

1896-1932 کوئی مشعل بردار نہیں تھا۔

1936 - فرٹز شیلگن (برلن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1948 - جان مارک (لندن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1952 - (ہیلسنکی،ہانیس کو مینن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1956 - اسٹاک ہوم سوان (ویکنے) - گھڑ سواری۔

1956 - رون کلارک (میلبورن) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1960 - جیان کارلو (پیرس روم) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1964 - یوشینوری ساکائی (ٹوکیو) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1968 - اینریکیٹا باسیلیو (میکسیکو سٹی) - ٹریک اینڈ فیلڈ (پہلی خاتون)

1972 - گوینٹر زہن (میونخ) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1976 - سینڈرا ہینڈرسن اور اسٹیفن پریفونٹین (مونٹریال) - جمناسٹک/ایتھلیٹس

1980 - سرگئی بیلوف (ماسکو) - باسکٹ بال

1984 - رافر جانسن (لاس اینجلس) - ٹریک اینڈ فیلڈ

1988 - کم وون ٹاک، می چنگ، ام چون-اے، چنگ سن مین، (سیول) - ایتھلیٹس

1992 - انتونیو ریبیلو (بارسلونا) - تیر اندازی (پیرالمپکس)

1996 - محمد علی (اٹلانٹا) - باکسنگ

2000 - کیتھی فری مین (سڈنی) - ٹریک اینڈ فیلڈ

2004 - نکولاؤس کاکالامناکیس (ایتھنز) - جہاز رانی

2008 - لی ننگ (بیجنگ) - جمناسٹکس

2012 - کالم ایرلی جورڈن ڈکٹ، ڈیزری ہنری، کیٹی کرک، کیمرون میک کرچی، ایڈن رینالڈز، ایڈیل ٹریسی (لندن) - ایتھلیٹس

2016 - وانڈرلی کورڈیرو ڈی لیما (ریو) - ٹریک اینڈ فیلڈ

یہ بھی پڑھیں:اولمپک ولیج کیا ہوتا ہے اور یہ کب سے شروع ہوا؟

2020 – نومی اوساکا، تاداہیرو نومورا، ساوری یوشیدا، سداہارو اوہ، ہیدیکی ماتسوئی، ایروکی اوہاشی، جنکو کیتاگاوا، واکاکو سوچیڈا (ٹوکیو) – ایتھلیٹس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.