حیدرآباد: بھارت کا پڑوسی ملک پاکستان کی حالت معاشی اعتبار سے کافی زیادہ خراب ہوگئی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے عوام کا زندگی بسر کرنا مشکل سے مشکل ترین ہوتا جارہا ہے اور حکومت لاکھوں کروڑوں روپئے کے قرضوں میں ڈوبی ہوئی ہے۔
پاکستان کی ان مشکلات کا اثر اب قومی ٹیم پر بھی پڑنے شروع ہوگئے ہیں۔ کیونکہ پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم کے پاس پیسے نہ ہونے کی وجہ سے انھیں چین میں منعقد ہونے والے ایشین چیمپئنز ٹرافی 2024 میں شرکت کے لیے قرض پر ٹکٹس خریدنے پڑے ہیں۔
اس کا انکشاف پاکستان کی ایک خاتون ٹی وی اینکر روہا ندیم نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ٹویٹ کے ذریعہ کیا ہے۔ جس میں انھوں نے لکھا کہ پاکستان کی ہاکی ٹیم ایشین چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے ادھار ٹکٹوں پر چین روانہ ہو رہی ہے۔ انھوں نے مزید لکھا کہ صرف 4 مہینے پہلے ہی اس ٹیم کو اذلان شاہ کپ میں رنر اپ ہونے پر حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے جشن منایا جا رہا تھا۔
روہا ندیم نے ایک اور ٹویٹ میں پاکستان میں کھیلوں کی ترقی پر متضاد قول و فعل کو اجاگر کرتے ہوئے لکھا کہ کوئی بھی طویل مدتی نتائج کے لیے درکار وسائل اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن یہ صرف اس وقت ہوتا ہے جب کوئی شخص یا ٹیم معجزاتی طور پر ٹورنامنٹ یا گیمز جیتتے ہیں تو پھر اس کے بعد ہر قسم کی سپورٹ آنے لگتی ہے اور ہر کوئی کھلاڑیوں کی انفرادی محنت کا کریڈیٹ لینا چاہتا ہے۔
اس ٹویٹ کے وائرل ہوتے ہیں یہ خبر میڈیا میں سرخیاں بنانے لگیں جس کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر طارق بگٹی نے کہا کہ بہت جلد رقم موصول ہونے کی امید ہے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے ہاکی کے لیے مختص مالیاتی فنڈ متعارف کرانے کی بھی اپیل کی۔
فری پریس جرنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے پی ایچ ایف کے اخراجات کا مطالبہ جلد پورا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پیشرفت اس وقت ہوئی جب پی ایس بی نے پہلے فنڈ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ بورڈ نے چین میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کو فنڈز فراہم نہ کرنے کی وجہ مالی مشکلات کا حوالہ بھی دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ادھار ٹکٹوں پر پرواز کرتے ہوئے پاکستان ہاکی ٹیم کو بیجنگ سے ان کی پرواز منسوخ ہونے کے بعد اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے بذریعہ سڑک 300 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ ایشین چیمپئنز ٹرافی 2024 کا آغاز 8 ستمبر سے ہوگا اور فائنل میچ 17 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ پاکستان جو کبھی عالمی ہاکی کی بہترین ٹیموں میں شمار ہوتا تھا اور جس طرح سے لوگ آج کل کرکٹ میں پاکستان بھارت کے میچ کے دیوانے ہوا کرتے تھے ویسے ایشین ہاکی کے گولڈن دور میں لوگ بھارت پاکستان ہاکی کے دیوانے ہوا کرتے تھے۔ لیکن حالیہ برسوں میں پاکستان ہاکی ٹیم کی کارکردگی نے سب کو مایوس کیا ہے۔ جس کے ذمہ دار وہاں کی سیاسی رشہ کشی کو بھی ٹہرایا جا سکتا ہے۔