حیدرآباد: آج کل ہارٹ اٹیک ایک معمول بن گیا ہے۔ نوجوان بھی اب اس مرض سے اسثنیٰ نہیں رہے اس کے علاوہ اب کھلاڑیوں کو بھی کم عمری میں دل کا دورہ پڑ رہا ہے۔ حال ہی میں ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔
دراصل، مشہور باڈی بلڈر اور ایتھلیٹ الیا گولم یفیمچک کا گزشتہ ہفتے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔ وہ صرف 36 سال کے تھے۔ اس کا جسم کافی بھاری تھا، اس کے بائسپس اور اس کا پورا جسم کافی بڑا تھا۔ اس نے محنت اور ورزش کرکے اپنا ایسا جسم بنایا تھا۔ اب وہ دل کا دورہ پڑنے سے اس دنیا کو الوداع کہہ چکے ہیں۔ الیا گولم کی موت کی اطلاع ان کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔
اطلاعات کے مطابق 36 سالہ بیلاروسی باڈی بلڈر کو 6 ستمبر کو دل کا دورہ پڑا جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن وہ کوما میں چلے گئے۔ اس کے بعد وہ جانبر نہ ہوسکے۔ یہ ایتھلیٹ اپنے 25 انچ کے بائسپس کے لیے روزانہ 16,500 کیلوریز کھاتا تھا، جس کے لیے وہ بڑے پیمانے پر مونسٹر ڈائیٹ کھاتے تھے۔ اپنے ناقابل یقین 6 فٹ، 340 پاؤنڈ جسم کو برقرار رکھنے کے لئے ایک دن میں مختلف قسم کے کھانے کھاتا تھا۔
لوگوں کو کم عمری میں ہارٹ اٹیک کیوں ہوتا ہے؟
آج کل کی طرز زندگی اور خود کو فٹ رکھنے کے لیے باقاعدگی سے کی جانے والی ضرورت سے زیادہ ورزش بھی جسم میں بہت سے اثرات کو متاثر کرتی ہے۔ یہ طرز زندگی نوجوانوں اور ہر عمر کے لوگوں کے دلوں کو متاثر کر رہا ہے جس کی وجہ سے وہ دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
امریکن جرنل آف کلینیکل اینڈ ڈائیگنوسٹک ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق 2015 تک بھارت میں تقریباً 6.5 کروڑ لوگ دل کی بیماریوں کا شکار ہیں۔ ان میں سے تقریباً 2.5 کروڑ لوگوں کی عمریں 40 یا اس سے کم بتائی جاتی ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 سالوں میں ہمارے ملک میں دل کے امراض سے ہونے والی اموات میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ہارٹ اٹیک دل کے کسی حصے میں خون اور آکسیجن کی ناکافی فراہمی کی وجہ سے ہوتا ہے۔