نئی دہلی: بھارتی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کے ایل راہل اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو 2019 میں کرن جوہر کے مشہور ٹاک شو کافی ود کرن میں مدعو کیا گیا تھا، جہاں ان کی جانب سے کیے گئے تبصروں پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ اسی انٹرویو کو راہل نے تکلیف دہ تجربہ قرار دیا۔
کے ایل راہل اور ہاردک پانڈیا کے اس انٹرویو پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا ردعمل اتنا سنگین تھا کہ دونوں کھلاڑیوں کو معطل کرکے سیریز کے درمیان میں ہی آسٹریلیا کے دورے سے واپس بلا لیا گیا تھا۔
یوٹیوب چینل پر ایک پوڈ کاسٹ میں نکھل کامتھ سے بات کرتے ہوئے راہل نے بتایا کہ اس واقعے نے انھیں اتنا زیادہ متاثر کیا کہ ان کی زندگی اور کرکٹ کے تئیں ان کا نظریہ ہی بدل گیا۔
راہل نے انکشاف کیا کہ بھارت کے لیے کھیلنے کے بعد میرے اعتماد میں کافی زیادہ اضافہ ہوا تھا لیکن اُس انٹرویو نے مجھے کافی زیادہ متاثر کیا، انھوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس سے پہلے انھیں کبھی بھی کہیں سے یہاں تک کہ اسکول سے بھی معطل نہیں کیا گیا تھا، اس وجہ سے وہ اس نتائج کے لیے تیار نہیں تھے۔
راہل نے مزید کہا کہ میں اس واقعہ سے پہلے ٹرولنگ کو اچھی طرح سے ہینڈل کرتا تھا لیکن اس انٹرویو کے بعد سب کچھ بدل گیا۔ میں اس وقت جوان تھا، لیکن ٹرولنگ مسلسل جاری تھی۔ میں جو کچھ بھی کرتا اس پر مجھے ٹرول کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس انٹرویو مجھے مکمل طور پر بدل دیا۔ اس وقت مجھے ٹیم سے معطل کر دیا گیا تھا اور مجھے نہیں سمجھ آرہا تھا کہ اس کو میں کیسے ہنڈل کروں کیونکہ مجھے کبھی اسکول میں معطل نہیں کیا گیا۔ میں نے اسکولوں میں شرارتیں کیں لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا جس سے مجھے اسکول سے نکال دیا جائے یا میرے والدین کو بلایا جائے۔
متنازع معاملہ کیا تھا؟
دراصل 2019 میں مشہور فلمساز کرن جوہر کے معروف شو "کافی ود کرن" میں ہاردک پانڈیا اور کے ایل راہل خصوصی مہمان تھے۔ اس دوران انہوں نے اپنے رشتوں، محبتوں، پسندیدہ فلموں، اداکاروں اور اداکاراہ کے بارے میں بات کی۔
تاہم کے ایل راہل نے اس دوران کافی تحمل کا مظاہرہ کیا اور پورے شو میں کرن جوہر کے سوالوں کا بہتر جواب دیا، لیکن ہاردک پانڈیا نے کئی خواتین سے تعلقات رکھنے کا دعویٰ کردیا۔ جس کے بعد ان دونوں کھلاڑیوں کی تنقید اور سوشل میڈیا پر ٹرولنگ شروع ہوگئی تھی۔ جس کے بعد انہیں اپنی غلطی پر معافی بھی مانگنی پڑی۔