نئی دہلی: انگلینڈ کی ٹیم 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے بھارت پہنچ گئی ہے۔ جہاں وہ بھارت کے خلاف 25 جنوری سے 11 مارچ تک 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلیں گے۔ اس سیریز سے پہلے ہی ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو چکا ہے۔ دراصل انگلینڈ کے نوجوان پاکستانی نژاد اسپنر شعیب بشیر بھارتی ویزا کے حصول میں کافی زیادہ تاخیر ہونے کی وجہ سے وطن واپس لوٹ گئے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ 25 جنوری کو حیدرآباد میں ہونے والے پہلے انگلینڈ بھارت ٹیسٹ سے بھی باہر ہوگئے ہیں۔
شعیب بشیر انگلینڈ کرکٹ ٹیم میں شامل 20 سالہ اسپنر ہیں۔ انہیں بھارت کے خلاف 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے انگلینڈ کی ٹیم میں اسپنر کی وجہ سے شامل کیا گیا تھا کیونکہ انگلینڈ کو بھارتی پچوں پر اچھے اسپنر کی بہت ضرورت تھی۔ بشیر بھارت کی ٹرننگ پچز پر انگلینڈ کے لیے ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ابوظہبی میں انگلینڈ کی ٹیم کے ساتھ کافی زیادہ پریکٹس بھی کی تھی۔
شعیب بشیر کئی دنوں سے یو اے ای میں اپنے ویزے کا انتظار کر رہے تھے۔ رپورٹس کے مطابق ان کے سفری دستاویز مکمل نہ ہونے کی وجہ سے انھیں ویزا نہیں مل سکا۔ قابل ذکر ہے کہ شعیب بشیر پاکستانی نژاد انگلینڈ کے کھلاڑی ہیں۔ جس کی وجہ سے کچھ لوگ ویزے کی تاخیر کو سازش قرار دے رہے ہیں۔ دراصل بھارت اور پاکستان کے تعلقات کئی سالوں سے بہت زیادہ پیچیدہ ہیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان کوئی کرکٹ بھی نہیں ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- پاکستانی نژاد کھلاڑی شعیب بشیر ویزہ مسائل کے باعث انگلینڈ ٹیم کے ساتھ بھارت نہیں پہنچ سکا
- بھارت انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کے میچز کب اور کہاں نشر کیے جائیں گے؟
- ہیری بروک بھارت انگلینڈ ٹیسٹ سیریز سے باہر، ان کی جگہ کس کھلاڑی نے لیا؟
دونوں ممالک کے درمیان اسی کشیدگی کی وجہ سے پاکستانی عوام کے لیے بھارت آنے کے لیے ویزا حاصل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ کئی بار کئی پاکستانی کھلاڑیوں اور دیگر پاکستانی کھلاڑیوں کو بھی اس مسئلے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ کے دوران بھی پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھارت آنے کے لیے ویزے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
وہیں سوشل میڈیا صارفین شعیب بشیر کی ویزا نہ ملنے کو پاکستان اور بھارت کے تعلقات سے جوڑ رہے ہیں۔ بشیر نے انگلینڈ لائنز کے زیر اہتمام تربیتی کیمپ میں ٹرننگ پچز پر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اسی بنیاد پر انگلینڈ کی ٹیم میں انھوں نے جگہ بنائی تھی اور وہ بھارت کے خلاف انگلینڈ کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے تھے۔ اب ان کا ٹیسٹ ڈیبیو کرنے کا خواب مکمل طور پر چکنا چور ہو گیا ہے۔ انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس نے بشیر کے بھارت نہ آنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 'میں ان کے لیے بہت دکھی ہوں، یہ ایک نوجوان کھلاڑی کے لیے مایوس کن ہے'۔