حیدرآباد: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اتوار کے روز سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی) پر عائد پابندی کو حکومت کی یقین دہانیوں اور وزیر کھیل کو برطرف کرنے کے بعد اٹھا لی ہے۔ سری لنکن بورڈ پر 10 نومبر کو آئی سی سی کی جانب سے پابندی عائد کی گئی تھی۔ جس کے بعد سری لنکا کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 میں کھیلنے کے حوالے سے تشویش پائی جا رہی تھی۔ لیکن اب سری لنکا آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کرسکتا ہے۔
آئی سی سی نے کہا کہ آئی سی سی کا رکن ہونے کے ناطے اپنی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے نومبر میں ایس ایل سی کو معطل کر دیا گیا تھا، خاص طور پر اس کے معاملات کو خود مختار طریقے سے چلانے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سری لنکا میں کرکٹ کی انتظامیہ کو مکمل طور پر آئی سی سی کے ذریعے منظم کیا جائے اور ریگولیشن یا انتظامیہ میں کوئی حکومتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔
آئی سی سی نے مزید کہا کہ بورڈ سری لنکا کرکٹ کی معطلی کے بعد سے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اب مطمئن ہے کہ ایس ایل سی اب اپنی رکنیت کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سری لنکا کرکٹ بورڈ سے فوری طور پر پابندی کو اٹھا لیا جائے۔
سری لنکا کی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں ایس ایل سی بورڈ کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس تجویز کی پارلیمنٹ میں حکمران جماعت اور اپوزیشن دونوں نے حمایت کی۔ پارلیمنٹ کی یہ تحریک دو دن بعد آئی جب اپیل کورٹ نے شمی سلوا کی سربراہی میں ایس ایل سی مینجمنٹ کو بحال کیا، جسے وزیر کھیل روشن رانا سنگھے نے برطرف کر دیا تھا۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ میں جاری تنازع کے درمیان سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے نے وزیر کھیل روشن رانا سنگھے کو برطرف کر دیا جس کے بعد معاملہ حل ہو گیا۔