ETV Bharat / sports

کرکٹ تاریخ کے مزاحیہ خیز امپائر بلی باؤڈن کی ٹیڑھی انگلی کا راز کیا تھا - Humorous umpires in cricket

ایک امپائر کرکٹ گراؤنڈ پر منصفانہ کھیل کو یقینی بناتا ہے اور کھیل کے قواعد کی پیروی کراتا ہے۔ وہ اس بات کو بھی یقینی بناتے ہیں کہ کھیل کی روح کو برقرار رکھا جائے۔

Humorous umpires in cricket
کرکٹ تاریخ کے مزاحیہ خیز امپائر (Getty Image)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 22, 2024, 5:24 PM IST

حیدرآباد: کرکٹ کے میدان میں امپائر کا فیصلہ سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔ امپائر وہ شخص ہوتا ہے جو سنجیدہ رہتا ہے اور کسی بھی صورتحال میں میدان میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتا رہتا ہے۔

امپائر کے فیصلے کے بغیر نہ تو گیند پھینکی جا سکتی ہے اور نہ ہی کوئی بلے باز آؤٹ ہو سکتا ہے اور نہ ہی چوکے اور چھکے شمار کیے جا سکتے ہیں۔ پورا کھیل امپائر کی انگلیوں پر چلتا ہے لیکن بعض اوقات امپائر میدان میں ایسی حرکتیں بھی کر دیتے ہیں کہ آپ کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آتا۔ بعض اوقات امپائر بلے باز کو آؤٹ دینے میں غلطی کر بیٹھتا ہے اور کچھ متنازع فیصلے کر بیٹھتا، جس کے بعد وہ ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بن جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ کچھ امپائرز چھکے اور چوکے کے لیے ایسے اشارے کرتے ہیں جنہیں دیکھ کر تماشائی پر جوش ہوجاتے ہیں اور وہ بلے باز کی بیٹنگ سے زیادہ امپائرز کے اشاروں سے محظوظ ہوتے ہیں۔ کرکٹ میں امپائرنگ ہمیشہ تفریحی کام نہیں رہا ہے۔ شائقین جانتے ہیں کہ کسی بلے باز کو آؤٹ دینے کے لیے امپائر کو صرف اپنی انگلی اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیکن 1995 میں امپائرنگ کا منظر نامہ بدل گیا اور اس میں تفریح کا عنصر بھی شامل ہوگیا اور جس کو نیوزی لینڈ کے امپائر بلی باؤڈن نے بخوبی انجام دیا۔ جو " اپنی ٹیڑھی انگلی" کے ذریعے شائقین کو محظوظ کرنے لگے۔ ٹیڑھی انگلی تب سے پوری دنیا کے کرکٹ شائقین کی طرف سے پسند کی جانے لگی اور وہ انگلی تفریحی عنصر کو امپائرنگ جیسے بورنگ کام میں تفریح کو جنم دیا۔

نیوزی لینڈ کے بلی باؤڈن

بلی باؤڈن 11 اپریل 1970 کو آکلینڈ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1995 میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے میچ سے بین الاقوامی کرکٹ میں امپائر کے طور پر اپنا آغاز کیا۔ باؤڈن ان فیلڈ امپائرز میں سے ایک تھے جو کھیل کے دوران کچھ مزاحیہ ڈانس موو دکھا کر چھکے اور باؤنڈری کے اشارے سے تماشائیوں کو محظوظ کرتے تھے۔

وہ میدان میں ایک جاندار شخصیت تھے، جو شائقین کو محظوظ کرنے کے لیے کچھ مزے کے کرتب بھی دکھاتے تھے۔ ایک بار انھوں نے مزاحیہ انداز میں سابق آسٹریلوی باؤلر گلین میک گرا کو ریڈ کارڈ دکھایا جب وہ باؤلنگ کے دوران بلے بازوں کو سلیج کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اپنے مزاحیہ ڈانس کے ساتھ ساتھ وہ میچ میں درست فیصلے دینے کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔

2002 میں وہ آئی سی سی کے پہلے ایلیٹ پینل کا حصہ بنے تھے۔ جلد ہی وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے زیر اہتمام ٹورنامنٹس میں ایک عام شخصیت بن گئے۔ امپائرنگ سے ڑیتائر ہونے سے پہلے انہوں نے 84 ٹیسٹ، 200 ون ڈے اور 24 ٹی ٹوئنٹی میں امپائرنگ کی۔

بلی باؤڈن کی ٹیڑھی انگلی کا راز

بلی باؤڈن کی جانب سے کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے دوران ٹیڑھے انداز میں انگلیاں اٹھنے کی وجہ یہ تھی کہ یہ امپائر ریمیٹائڈ آرتھرائٹس جیسے مرض سے متاثر ہوا، جس سے ان کا کرکٹ کھیلنے کا خواب ٹوٹ گیا اور جب ان کے کھیلنے کے دن گزر گئے تو وہ اس کھیل سے جڑنے کے لیے امپائر بن گئے جس سے وہ بہت پیار کرتے تھے۔ گٹھیا کے مرض کی وجہ سے ہونے والے درد نے باوڈن کو اپنی انگلی سیدھی اٹھانے کی اجازت نہیں دی اور یوں "باوڈن کی ٹیڑھی انگلی" کا کرکٹ میں بطور تفریح کے جنم ہوا۔

حیدرآباد: کرکٹ کے میدان میں امپائر کا فیصلہ سب سے اہم سمجھا جاتا ہے۔ امپائر وہ شخص ہوتا ہے جو سنجیدہ رہتا ہے اور کسی بھی صورتحال میں میدان میں اپنی موجودگی کا احساس دلاتا رہتا ہے۔

امپائر کے فیصلے کے بغیر نہ تو گیند پھینکی جا سکتی ہے اور نہ ہی کوئی بلے باز آؤٹ ہو سکتا ہے اور نہ ہی چوکے اور چھکے شمار کیے جا سکتے ہیں۔ پورا کھیل امپائر کی انگلیوں پر چلتا ہے لیکن بعض اوقات امپائر میدان میں ایسی حرکتیں بھی کر دیتے ہیں کہ آپ کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آتا۔ بعض اوقات امپائر بلے باز کو آؤٹ دینے میں غلطی کر بیٹھتا ہے اور کچھ متنازع فیصلے کر بیٹھتا، جس کے بعد وہ ویڈیو سوشل میڈیا کی زینت بن جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ کچھ امپائرز چھکے اور چوکے کے لیے ایسے اشارے کرتے ہیں جنہیں دیکھ کر تماشائی پر جوش ہوجاتے ہیں اور وہ بلے باز کی بیٹنگ سے زیادہ امپائرز کے اشاروں سے محظوظ ہوتے ہیں۔ کرکٹ میں امپائرنگ ہمیشہ تفریحی کام نہیں رہا ہے۔ شائقین جانتے ہیں کہ کسی بلے باز کو آؤٹ دینے کے لیے امپائر کو صرف اپنی انگلی اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

لیکن 1995 میں امپائرنگ کا منظر نامہ بدل گیا اور اس میں تفریح کا عنصر بھی شامل ہوگیا اور جس کو نیوزی لینڈ کے امپائر بلی باؤڈن نے بخوبی انجام دیا۔ جو " اپنی ٹیڑھی انگلی" کے ذریعے شائقین کو محظوظ کرنے لگے۔ ٹیڑھی انگلی تب سے پوری دنیا کے کرکٹ شائقین کی طرف سے پسند کی جانے لگی اور وہ انگلی تفریحی عنصر کو امپائرنگ جیسے بورنگ کام میں تفریح کو جنم دیا۔

نیوزی لینڈ کے بلی باؤڈن

بلی باؤڈن 11 اپریل 1970 کو آکلینڈ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1995 میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے میچ سے بین الاقوامی کرکٹ میں امپائر کے طور پر اپنا آغاز کیا۔ باؤڈن ان فیلڈ امپائرز میں سے ایک تھے جو کھیل کے دوران کچھ مزاحیہ ڈانس موو دکھا کر چھکے اور باؤنڈری کے اشارے سے تماشائیوں کو محظوظ کرتے تھے۔

وہ میدان میں ایک جاندار شخصیت تھے، جو شائقین کو محظوظ کرنے کے لیے کچھ مزے کے کرتب بھی دکھاتے تھے۔ ایک بار انھوں نے مزاحیہ انداز میں سابق آسٹریلوی باؤلر گلین میک گرا کو ریڈ کارڈ دکھایا جب وہ باؤلنگ کے دوران بلے بازوں کو سلیج کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اپنے مزاحیہ ڈانس کے ساتھ ساتھ وہ میچ میں درست فیصلے دینے کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔

2002 میں وہ آئی سی سی کے پہلے ایلیٹ پینل کا حصہ بنے تھے۔ جلد ہی وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے زیر اہتمام ٹورنامنٹس میں ایک عام شخصیت بن گئے۔ امپائرنگ سے ڑیتائر ہونے سے پہلے انہوں نے 84 ٹیسٹ، 200 ون ڈے اور 24 ٹی ٹوئنٹی میں امپائرنگ کی۔

بلی باؤڈن کی ٹیڑھی انگلی کا راز

بلی باؤڈن کی جانب سے کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے دوران ٹیڑھے انداز میں انگلیاں اٹھنے کی وجہ یہ تھی کہ یہ امپائر ریمیٹائڈ آرتھرائٹس جیسے مرض سے متاثر ہوا، جس سے ان کا کرکٹ کھیلنے کا خواب ٹوٹ گیا اور جب ان کے کھیلنے کے دن گزر گئے تو وہ اس کھیل سے جڑنے کے لیے امپائر بن گئے جس سے وہ بہت پیار کرتے تھے۔ گٹھیا کے مرض کی وجہ سے ہونے والے درد نے باوڈن کو اپنی انگلی سیدھی اٹھانے کی اجازت نہیں دی اور یوں "باوڈن کی ٹیڑھی انگلی" کا کرکٹ میں بطور تفریح کے جنم ہوا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.