اسلام آباد: چین میں کھیلی گئی ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں برانز میڈل جیتنے والی پاکستانی ہاکی ٹیم اس وقت معاشی مشکلات سے دوچار ہے۔ جس کی وجہ سے قومی کھلاڑیوں کو زندگی گزر بسر کرنے کے لیے کافی مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
پاکستانی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی ہاکی ٹیم کو ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت سے پہلے لگائے گئے کیمپ کے دوران 25 دن کا ڈیلی الاؤنس نہیں دیا گیا اور نہ ہی انھیں چین میں ٹورنامنٹ کے دوران گزارے گئے 25 روز کا ڈیلی الاؤنس دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک ڈیلی الاؤنس 3 ہزار پاکستانی روپئے جبکہ انٹرنیشنل ڈیلی الاؤنس 35 ہزار پاکستانی روپے دیا جاتا ہے۔ کھلاڑیوں نے پاکستان کی فیڈریشن سے ڈیلی الاؤنس کا مطالبہ کیا ہے۔ ایک کھلاڑی کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے اور ایسے حالات میں ڈیلی الاؤنس نہ ملنے سے حالات مزید خراب ہو رہے ہیں۔ اس وجہ سے ہم حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ڈیلی الاؤنس ہمارا حق ہے اور ہمیں دیا جائے۔
واضح رہے کہ ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ چین نے دوسری اور پاکستان نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
قابل ذکر ہے برانز میڈل جیتنے کے بعد پاکستان کی فیڈریشن نے ہاکی ٹیم کو 100 ڈالر بطور انعام دینے کا اعلان کیا تھا، جو 8300 انڈین روپئے بنتا ہے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس انعامی رقم کی کافی زیادہ مذاق اڑایا گیا، کیونکہ یہ انعامی رقم بھی پاکستان کی معاشی صورت حال کی عکاسی کر رہی تھی۔
اس سے پہلے پاکستانی ہاکی ٹیم اس وقت سرخیوں میں آئی جب انھیں ایشیئن چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے چین جانا تھا اور اس وقت ان کے پاس ہوائی جہاز کے ٹکٹ خریدنے تک پیسے نہیں تھے۔ جس کی وجہ سے انھیں ادھار لے کر ٹکٹ خریدنا پڑا تھا۔