ممبئی: بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کے لیے دی گئی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ آئی سی سی کو اب 20 اگست کو میزبانی کے تعلق سے حتمی فیصلہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 3 سے 20 اکتوبر کے درمیان کیھلا جانا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے کہا کہ 'انہوں نے (آئی سی سی) نے ہمیں ورلڈ کپ کی میزبانی کی تجویز دی تھی۔ لیکن میں نے صاف انکار کر دیا، کیونکہ کہ یہاں بارش کا موسم ہے اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اگلے سال ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔ میں کسی کو غلط پیغام نہیں دینا چاہتا کہ ہم لگاتار دو ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا چاہتے ہیں۔
Jay Shah confirms the BCCI has refused to host the 2024 women's T20 World Cup in India. (TOI). pic.twitter.com/saANxJ3YE3
— Mufaddal Vohra (@mufaddal_vohra) August 15, 2024
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش اس وقت حکومت مخالف پرتشدد احتجاج کی وجہ سے سکیورٹی چیلنجز سے نبرد آزما ہے اور یہی وجہ ہے کہ آئی سی سی بنگلہ دیش کے علاوہ دوسری جگہ پر میزبانی پر غور کر رہی ہے۔
بنگلہ دیش میں نئی عبوری حکومت ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔ لیکن انگلینڈ، آسٹریلیا اور بھارت سمیت کئی شریک ٹیموں کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ سفری ایڈوائزری بی سی بی کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
سیکیورٹی چیلنجز کے علاوہ بھی بنگلا دیش کرکٹ بورڈ مشکل میں ہے۔ کیونکہ اس کے صدر اور سابق وزیر کھیل نظم الحسن 5 اگست کو عوامی لیگ کی حکومت کے خاتمے کے بعد اپنے عہدے سے برطرف ہوگئے ہیں۔ بورڈ کے کئی ڈائریکٹرز جن کا سیاسی تعلق ہے وہ بھی رابطے میں نہیں ہیں۔
بنگلہ دیش کی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم اس وقت دو میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان کے دورے پر ہے۔ بنگلہ دیش میں احتجاج کی وجہ سے پریکٹس میں خلل پڑنے کی وجہ سے وہ پاکستان کے مجوزہ دورے سے چند روز قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے۔
بنگلہ دیش کی مردوں کی ٹیم دو ٹیسٹ اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے لیے اگلے ماہ بھارت کا دورہ بھی کرنے والی ہے۔ بنگلہ دیش کے دورہ بھارت کے بارے میں جے شاہ نے کہا کہ ہم نے ان (بنگلہ دیش حکام) سے بات نہیں کی۔ وہاں نئی حکومت نے چارج سنبھال لیا ہے۔ وہ ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں یا میں ان سے رابطہ کروں گا۔ بنگلہ دیش سیریز ہمارے لیے بہت اہم ہے۔