کولکاتہ: مغربی بنگال کے کولکاتہ میں جونیئر ڈاکٹر پر ظلم و زیادتی کے خلاف احتجاج زور پکڑتا جارہا ہے اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں مظاہرے بھی شروع ہوگئے ہیں، جس میں نہ صرف عام لوگ بلکہ مشہور شخصیات بھی حصہ لے رہی ہیں۔ بھارت کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ریدھیمان ساہا نے سابق کپتان سورو گنگولی کے بعد سوشل میڈیا پر آر جی کار عصمت دری اور قتل کیس سے متعلق ایک پوسٹ شیئر کرکے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
ریدھیمان ساہا کا چھلکا درد
ریدھیمان ساہا نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر لکھا کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکتے، لیکن ایک باپ کی حیثیت سے وہ بہت غصے اور تکلیف میں ہیں۔ انھوں نے یہ لکھا کہ کہ جب ہم اپنے بچوں کی حفاظت کو بھی یقینی نہیں بنا سکتے تو ہم خود کو انسان کیسے کہہ سکتے ہیں۔
انھوں اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میرا دل لاکھوں ٹکڑوں میں بکھر گیا ہے جب میں یہ لکھ رہا ہوں، میرے اپنے شہر، کولکتہ میں ہونے والے گھناؤنے جرم سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ بحیثیت معاشرہ ہمیں بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔ لڑکیاں اس دنیا میں ایک بہتر مقام اور خود کو محفوظ محسوس کرنے کے مستحق ہیں جہاں وہ بغیر کسی خوف کے آزادانہ طور پر چل سکتی ہوں۔
ہربھجن سنگھ نے بھی شدید غصے کا اظہار کیا
ساہا کے علاوہ کرکٹر سے سیاست دان بنے ہربھجن سنگھ نے بھی اس معاملے پر اپنا گہرا درد اور شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نے اپنے ایکس ہینڈل پر 31 سالہ کولکاتہ ریپ کیس میں انصاف میں تاخیر پر مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی کو دو صفحات کا ایک کھلا خط بھی شیئر کیا ہے۔
جس میں ہربھجن نے حکومت مغربی بنگال، سی بی آئی، گورنر اور بھارت کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے خط میں اس ناقابل تصور فعل کے بارے میں بھی لکھا، جس نے ہم سب کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
With deep anguish over delay in justice to the Kolkata rape and murder victim, the incident which had shaken the conscience of all of us, I have penned a heartfelt plea to the Hon'ble Chief Minister of West Bengal , Ms. @MamataOfficial Ji and Hon'ble @BengalGovernor urging them… pic.twitter.com/XU9SuYFhbY
— Harbhajan Turbanator (@harbhajan_singh) August 18, 2024
ہربھجن نے اس واقعے کو نہ صرف ایک فرد کے خلاف گھناؤنا جرم قرار دیا بلکہ انھوں نے ہمارے معاشرے میں ہر عورت کے وقار اور حفاظت پر ایک سنگین حملہ بھی قرار دیا۔ ہربھجن سنگھ نے لکھا کہ یہ حقیقت ہے کہ اس طرح کا ظلم کسی طبی ادارے کے احاطے میں ہو سکتا ہے، جو دوا اور جان بچانے کے لیے وقف ہے۔ یہ حیران کن بھی ہے اور ناقابل قبول بھی۔
ایسے واقعات کے ساتھ جب ان ڈاکٹرز کی اپنی حفاظت کو اس قدر شدید خطرات لاحق ہوں، تو ہم ان سے اپنے فرائض پوری لگن کے ساتھ انجام دینے کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ ہربھجن نے ایکس پر لکھا کہ خواتین کی حفاظت اور عزت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانا چاہیے اور عبرتناک سزا ملنی چاہیے۔ تب ہی ہم اپنے نظام پر اعتماد بحال کر سکیں گے۔
واضح رہے کہ 9 اگست کو کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل میں ڈیوٹی پر موجود ایک پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ اور مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دے دیا۔