ETV Bharat / literature

فيض احمد فيض کی مشہور نظم: ہم دیکھیں گے، لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے - Urdu POEM HUM DEKHENGE

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 7, 2024, 12:28 PM IST

اردو دنیا کے قدآور ترقی پسند شاعر فيض احمد فيض کی مشہور زمانہ نظم ''ہم دیکھیں گے'' پیش خدمت ہے۔

'فيض احمد فيض کی نظم 'ہم دیکھیں گے
'فيض احمد فيض کی نظم 'ہم دیکھیں گے (Etv Bharat)
'نظم 'ہم دیکھیں گے (Etv Bharat)

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): فیض احمد فیض اردو زبان و ادب میں جدید دور کے صف اول کے شاعر ہیں۔ غالب اور اقبال کے بعد انہیں اردو کا سب سے عظیم شاعر تصور کیا جاتا ہے۔ فیض احمد فیض کی ولادت تقسیم ہند سے قبل 13 فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں ہوئی اور ان کا انتقال 73 سال کی عمر میں پاکستان کے لاہور میں ہوا۔ ان کا اصلی نام چوہدری فیض احمد تھا مگر جب شعر و ادب کی دنیا میں انہیں شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی تو انھوں نے اپنا نام 'فیض احمد فیض' لکھنا شروع کر دیا۔ فیض کو ترقی پسند تحریک کا انتہائی کامیاب شاعر سمجھا جاتا ہے۔ ملاحظہ کیجیے ان کی مشہور نظم 'ہم دیکھیں گے':

ہم دیکھیں گے

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے

جو لوح ازل میں لکھا ہے

جب ظلم و ستم کے کوہ گراں

روئی کی طرح اڑ جائیں گے

ہم محکوموں کے پاؤں تلے

جب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی

اور اہل حکم کے سر اوپر

جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی

جب ارض خدا کے کعبے سے

سب بت اٹھوائے جائیں گے

ہم اہل صفا مردود حرم

مسند پہ بٹھائے جائیں گے

سب تاج اچھالے جائیں گے

سب تخت گرائے جائیں گے

بس نام رہے گا اللہ کا

جو غائب بھی ہے حاضر بھی

جو منظر بھی ہے ناظر بھی

اٹھے گا انا الحق کا نعرہ

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

اور راج کرے گی خلق خدا

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

ہم دیکھیں گے

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

یہ بھی پڑھیں:
اردو زبان پر منتخب اشعار: ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
محبوب کے لبوں پر منتخب اشعار: نازکی اس کے لب کی کیا کہیے

بارش پر منتخب اشعار: بدن جلتا ہے اور میں بھیگتا رہتا ہوں بارش میں

'نظم 'ہم دیکھیں گے (Etv Bharat)

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): فیض احمد فیض اردو زبان و ادب میں جدید دور کے صف اول کے شاعر ہیں۔ غالب اور اقبال کے بعد انہیں اردو کا سب سے عظیم شاعر تصور کیا جاتا ہے۔ فیض احمد فیض کی ولادت تقسیم ہند سے قبل 13 فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں ہوئی اور ان کا انتقال 73 سال کی عمر میں پاکستان کے لاہور میں ہوا۔ ان کا اصلی نام چوہدری فیض احمد تھا مگر جب شعر و ادب کی دنیا میں انہیں شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی تو انھوں نے اپنا نام 'فیض احمد فیض' لکھنا شروع کر دیا۔ فیض کو ترقی پسند تحریک کا انتہائی کامیاب شاعر سمجھا جاتا ہے۔ ملاحظہ کیجیے ان کی مشہور نظم 'ہم دیکھیں گے':

ہم دیکھیں گے

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

وہ دن کہ جس کا وعدہ ہے

جو لوح ازل میں لکھا ہے

جب ظلم و ستم کے کوہ گراں

روئی کی طرح اڑ جائیں گے

ہم محکوموں کے پاؤں تلے

جب دھرتی دھڑ دھڑ دھڑکے گی

اور اہل حکم کے سر اوپر

جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی

جب ارض خدا کے کعبے سے

سب بت اٹھوائے جائیں گے

ہم اہل صفا مردود حرم

مسند پہ بٹھائے جائیں گے

سب تاج اچھالے جائیں گے

سب تخت گرائے جائیں گے

بس نام رہے گا اللہ کا

جو غائب بھی ہے حاضر بھی

جو منظر بھی ہے ناظر بھی

اٹھے گا انا الحق کا نعرہ

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

اور راج کرے گی خلق خدا

جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو

ہم دیکھیں گے

لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

یہ بھی پڑھیں:
اردو زبان پر منتخب اشعار: ابھی کچھ لوگ باقی ہیں جو اردو بول سکتے ہیں
محبوب کے لبوں پر منتخب اشعار: نازکی اس کے لب کی کیا کہیے

بارش پر منتخب اشعار: بدن جلتا ہے اور میں بھیگتا رہتا ہوں بارش میں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.