مرادآباد: محرم کی مناسبت سے شعرا اپنے کلام کے ذریعے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔ اسی طرح ادب کی دنیا میں مشہور مرادآباد کے معروف شاعر ڈاکٹر مجاہد فراز نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ماہ محرم الحرام کی نسبت سے کربلا میں امام حسینؓ کی شہادت کے واقع کو اپنی قلم سے بخوبی لکھا اور ای ٹی وی اردو کے ساتھ شیئر کیا۔ ڈاکٹر مجاہد فراز نے اپنی گفتگو کے آغاز میں کربلا کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کربلا کا واقعہ اہلِ اسلام ہی نہیں بلکہ انسانیت سے محبت کرنے والے ہر اس شخص کے دل میں حرارت پیدا کرتا ہے جو انسانیت سے محبت رکھتا ہو۔
اس سانحہ پہ آج بھی روتی ہے کربلا: ڈاکٹر مجاہد فراز کا شہدائے کربلا کو خراج عقیدت (ETV Bharat Urdu) انہوں نے کہا کہ شعراء اسلام وقتاً فوقتاً اپنے کلام میں کربلا کے واقعہ کا ذکر کرتے ہیں اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے بھی اپنے کلام کے ذریعہ شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ ڈاکٹر مجاہد فراز نے امام حسینؓ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک نظم کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ جسے انہوں نے ہمارے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بڑے ہی خوبصورت انداز میں پیش کیا اور اس نظم کو ای ٹی وی بھارت اردو کے سامعین کی نذر کیا۔
مرادآباد کے معروف شاعر ڈاکٹر مجاہد فراز نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خصوصی گفتگو کی (مرادآباد کے معروف شاعر ڈاکٹر مجاہد فراز نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خصوصی گفتگو کی) مرادآباد کے معروف شاعر ڈاکٹر مجاہد فراز نے ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خصوصی گفتگو کی (ETV Bharat Urdu) ڈاکٹر مجاہد فراز کے لکھے چند قطعات ملاحظہ فرمائیں۔ حالانکہ ایک عمر ہوئی معرکہ ہوئے پلکوں کو اپنی اب بھی بھگوتی ہے کربلا پامال جس سے ہو گئی انسانیت فراز اُس سانحہ پہ آج بھی روتی ہے کربلا ظلم و ستم کے جبر و تشدد کے سامنے قربان ہونا عین عبادت سمجھ لیا کیا موت سے ڈرے گا وہ جس نے حیات کا مقصد ہی دین حق کی حفاظت سمجھ لیا جس کو جنت کے جوانوں کی ملے سرداری عارضی دنیا کی شاہی سے اسے کیا لینا اپنے نانا کی چٹائی کی جو عظمت جانے مسند ظلّ الٰہی سے اسے کیا لینا اپنے ایمان کو کس طرح بچایا جائےسیرتِ ابن علی پڑھ کے یہ سمجھا جائے زندہ رہنے کا سلیقہ بھی وہیں ملتا ہے سر کٹانے کا ہنر بھی وہیں سیکھا جائے
یہ بھی پڑھیں:
ایک شاعر پروگرام: فخری میرٹھی سے خصوصی انٹرویو - Muharram Shayari