حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی(مانُو) میں اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن(ایس آئی او) کے زیرِ اہتمام "اقبال و آزاد گلیری" کا ایک شاندار اور پروقار پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس نمائش سے طلبہ کی بڑی تعداد نے استفادہ کیا اور ان عظیم رہنماؤں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ کئی طلبہ نے اس بات کا اظہار کیا کہ اس نوعیت کے فکری اور ثقافتی پروگراموں کا مستقل طور اہتمام کیا جانا چاہئیے۔
تقریب کا آغاز اردو ڈپارٹمنٹ کے ریسرچ اسکالر صالح وکیل نے کیا۔ انہوں نے علامہ اقبال اور مولانا ابوالکلام آزاد کی زندگی اور افکار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ دونوں رہنما ہماری قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان کے نظریات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں اور امت مسلمہ کی بہترین خدمت کرسکتے ہیں۔"
پروگرام میں نُصرت بانو، محمد شارب، اُمینہ انصاری، عائشہ انجم، مبین اختر اور سیدہ سفینہ بانو نے علامہ اقبال کا کلام اور مولانا آزاد کی تحریریں پیش کیں۔ اس پروگرام میں طلبہ کے علاوہ اساتذہ اکرام، یونیورسٹی کے دیگر ذمہ داران اور مانو طلبہ یونین کے سابق صدور و ذمہ داران شریک ہوئے۔
ایس آئی او مانُو کے صدر برادر شیخ مدثر نے اس تقریب کے اختتام پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تقریب ہمارے نوجوانوں کو آزاد اور اقبال کے افکار سے روشناس کرانے کی ایک کوشش ہے۔ ہمیں امید ہے کہ یہ روایت جاری رہے گی اور ہمارے طلبہ اس طرح کی عظیم شخصیات کے افکار اور اصولوں کو اپنائیں گے تاکہ ایک صالح اور مستحکم معاشرہ تشکیل دیا جاسکے۔"
تقریب کے اختتام پر مانو طلبہ یونین کے سابق صدر برادر متین اشرف نے بھی طلبہ سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ "آزاد اور اقبال کی خدمات اور ان کی قربانیاں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ہمیں ان کے پیغام کو یاد رکھنا ہوگا اور اپنی زندگی میں اپنانا ہوگا۔"