اورنگ آباد: شہر خجستہ بنیاد اورنگ آباد نے ہمیشہ علم و ادب کی آبیاری کی ہے، اور ولی دکنی کے اس شہر سے آج بھی میدان علم و ادب کو نئے نئے جواہر اور گوہر ہائے نایاب ظہور پذیر ہوتے رہتے ہیں، ان ہی نئے جواہر پاروں میں نوجوان ابھرتے اس شاعر بلال انور کا بھی نام آتا ہے، جس نے نہایت کم عرصے میں شاعری کے آسمانوں میں اڑان بھری ہے، بلال انور کی کتاب "نئی دستک" کے اجراء کے لیے ایک تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب کا آغاز قاضی حسنین فاروقی نے تلاوت کلام سے کیا۔ ابتدائی کلمات مطلع ادب کے صدر ڈاکٹر قاضی نوید نے ادا کیے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے اردو کے معروف افسانہ نگار سلام بن رزاق اور شہر اورنگ آباد کی نامور شخصیت ڈاکٹر منور علی رضوی کے سانحۂ ارتحال پر تعزیت پیش کی۔ بعد ازاں پروگرام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی اور بلال انور کی ستائش کرتے ہوئے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
اورنگ آباد میں خواتین کی رنگ کائنات شعری نشست و استقبالیہ تقریب
اس کے بعد بلال انور کے شعری مجموعے ”نئی دستک" کا اجراء بلال کے والد شیخ عبدالرزاق کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اسٹیج پر موجود تمام مہمانان نے کتاب کی رونمائی کی۔ بعد ازاں عمائدین شہر کی جانب سے بلال انور کا والہانہ استقبال کیا گیا اور مطلع ادب کے صدر ڈاکٹر قاضی نوید کے اقدامات کی ستائش کی گئی۔ اس رسم اجراء کے موقع پر شہر کے کئی اہل علم و ادب موجود تھے، سامعین کی بڑی تعداد موجود تھی تمام علمی ادبی اور شہری حلقوں سے بلال انور کو ان کے نئے مجموعہ کلام کے اجراء پر مبارکباد دی گئی۔ اس تقریب میں حال ہی میں اردو زبان و ادب میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے والے امیدواروں کی بھی گل پوشی کی گئی اور انہیں اسناد سے نوازا گیا۔