ETV Bharat / literature

غالب اکیڈمی میں قمر ادبی سوسائٹی کے زیر اہتمام مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا - Musahaira and award function - MUSAHAIRA AND AWARD FUNCTION

غالب اکیڈمی میں قمر ادبی سوسائٹی مظفرنگر، یو پی کی جانب سے کل ہند مشاعرہ اور ایوارڈ فنکشن کا انعقاد کیا گیا۔

MUSAHAIRA AND AWARD FUNCTION
غالب اکیڈمی میں مشاعرہ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2024, 4:20 PM IST

نئی دہلی: قمر ادبی سوسائٹی مظفرنگر، یو پی کی جانب سے غالب اکیڈمی بستی حضرت نظام الدین میں کل ہند مشاعرہ اور ایوارڈ فنکشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت امیر اعظم خاں ایڈووکیٹ اور نظامت معین شاداب نے کی۔ مہمان خصوصی کے طور پروفیسر اختر الواسع اور مہمان معزز پروفیسر شہپر رسول اور محمد مونس خاں رہے۔

اس موقع پر دہلی کے معروف شاعر درد دہلوی کا 'مظفر احمد مظفر ایوارڈ' برائے 2024 ردائے قمر اور سپاس نامہ پیش کیا گیا۔ امان فریگرینس کی طرف سے امان اللہ نے خوشبو کے تحفے پیش کیے۔ درد دہلوی کے حوالے سے سوسائٹی کے روحِ رواں عبد الحق سحر مظفر نگری نے کہا کہ موصوف مختلف خوبیوں کے مالک ہیں، یہ شاعر ہی نہیں شاعر ساز بھی ہیں، نئے قلم کاروں کی حوصلہ افزائی اپنا ادبی فریضہ سمجھتے ہیں۔ رئیس مظفر نگری نے کہا کہ درد دہلوی کی شاعری سماج میں رونما ہوئے اچھے برے حالات کا آئینہ ہے۔

غالب اکیڈمی میں مشاعرہ (Etv Bharat)

وہ عروضی پابندیوں کا لحاظ رکھتے ہوئے معیاری کلام کہنے کا ہنر بخوبی جانتے ہیں۔ مشاعرے کا آغاز امان اللہ کی تلاوت اور سلیم جاویدکیرانوی کی نعت سے کیا گیا۔ شعرا کا منتخب کلام ملاحظہ فرمائیں...

پھر آج میرے درد نے مجھ کو منا لیا

کوئی کسی عزیز سے کب تک خفا رہے

پروفیسر شہپر رسول

اس زندگی کی اتنی حقیقت دوستو

آکر نہائے اور نہا کر چلے گئے

درد دہلوی

وہ خوفناک اندھیرا ہے آج چاروں طرف

ہوا بھی چیخ رہی ہے کوئی چراغ جلے

ارشد ندیم

پارسا ہونے کی بنیاد تو ڈال آیاہوں

جتنی ساقی نے مجھے دی تھی اچھال آیا ہوں

قاری فضل الرحمن انجم

ہماری ہار پہ ہے ناز اک زما نے کو

تمہاری جیت بڑی شرمناک ہے صاحب

معین شاداب

میں پھول ہوں، پتی ہوں، شجر ہوں کہ ہواہوں

تنہائی کے جنگل میں کھڑا سوچ رہاہوں

رئیس مظفر نگری

گفتگو کرنے کا انداز الگ ہے

سب کا صرف لہجے کو ہی معیار نہ سمجھا جائے

عبدالحق سحر مظفر نگری

نقش الفت کا ہر اک دل پہ ابھارا جائے

اپنے دشمن کو بھی عزت سے پکارا جائے

شمیم کرتپوری

سند مل تو گئی دیوانگی کی

بہت کھونا پڑا پانے سے پہلے

شہادت علی نظامی

یاد کر کے چند لمحے ساتھ بِیتے وقت کے

خاک تم پر ڈال جائیں گے مُعاصِر ایک دِن

شاذ جہانی

کسی کی ضد نے ہمیں کھو دیا وگرنہ

ہم سروں پہ تاج کی جیسے سجاے جاتے تھے

کاشف اختر

اللہ ایسے شہر میں میرا مکاں نہ ہو

جس شہر کی فضاؤں میں اردو زباں نہ ہو

الطاف مشعل

ان کے علاوہ سعید نہٹوری، معین قریشی، حکم چند کوٹھاری اصغر، اقبال تقی شیر کوٹی، فرمان چودھری، اشرف ہلال قاسمی، سلیم جاوید کیرانوی، ناہید کاوش نے کلام سنایا۔ زہیب خان عدنان خان اطہر حسن نے مشاعرہ کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

نئی دہلی: قمر ادبی سوسائٹی مظفرنگر، یو پی کی جانب سے غالب اکیڈمی بستی حضرت نظام الدین میں کل ہند مشاعرہ اور ایوارڈ فنکشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس کی صدارت امیر اعظم خاں ایڈووکیٹ اور نظامت معین شاداب نے کی۔ مہمان خصوصی کے طور پروفیسر اختر الواسع اور مہمان معزز پروفیسر شہپر رسول اور محمد مونس خاں رہے۔

اس موقع پر دہلی کے معروف شاعر درد دہلوی کا 'مظفر احمد مظفر ایوارڈ' برائے 2024 ردائے قمر اور سپاس نامہ پیش کیا گیا۔ امان فریگرینس کی طرف سے امان اللہ نے خوشبو کے تحفے پیش کیے۔ درد دہلوی کے حوالے سے سوسائٹی کے روحِ رواں عبد الحق سحر مظفر نگری نے کہا کہ موصوف مختلف خوبیوں کے مالک ہیں، یہ شاعر ہی نہیں شاعر ساز بھی ہیں، نئے قلم کاروں کی حوصلہ افزائی اپنا ادبی فریضہ سمجھتے ہیں۔ رئیس مظفر نگری نے کہا کہ درد دہلوی کی شاعری سماج میں رونما ہوئے اچھے برے حالات کا آئینہ ہے۔

غالب اکیڈمی میں مشاعرہ (Etv Bharat)

وہ عروضی پابندیوں کا لحاظ رکھتے ہوئے معیاری کلام کہنے کا ہنر بخوبی جانتے ہیں۔ مشاعرے کا آغاز امان اللہ کی تلاوت اور سلیم جاویدکیرانوی کی نعت سے کیا گیا۔ شعرا کا منتخب کلام ملاحظہ فرمائیں...

پھر آج میرے درد نے مجھ کو منا لیا

کوئی کسی عزیز سے کب تک خفا رہے

پروفیسر شہپر رسول

اس زندگی کی اتنی حقیقت دوستو

آکر نہائے اور نہا کر چلے گئے

درد دہلوی

وہ خوفناک اندھیرا ہے آج چاروں طرف

ہوا بھی چیخ رہی ہے کوئی چراغ جلے

ارشد ندیم

پارسا ہونے کی بنیاد تو ڈال آیاہوں

جتنی ساقی نے مجھے دی تھی اچھال آیا ہوں

قاری فضل الرحمن انجم

ہماری ہار پہ ہے ناز اک زما نے کو

تمہاری جیت بڑی شرمناک ہے صاحب

معین شاداب

میں پھول ہوں، پتی ہوں، شجر ہوں کہ ہواہوں

تنہائی کے جنگل میں کھڑا سوچ رہاہوں

رئیس مظفر نگری

گفتگو کرنے کا انداز الگ ہے

سب کا صرف لہجے کو ہی معیار نہ سمجھا جائے

عبدالحق سحر مظفر نگری

نقش الفت کا ہر اک دل پہ ابھارا جائے

اپنے دشمن کو بھی عزت سے پکارا جائے

شمیم کرتپوری

سند مل تو گئی دیوانگی کی

بہت کھونا پڑا پانے سے پہلے

شہادت علی نظامی

یاد کر کے چند لمحے ساتھ بِیتے وقت کے

خاک تم پر ڈال جائیں گے مُعاصِر ایک دِن

شاذ جہانی

کسی کی ضد نے ہمیں کھو دیا وگرنہ

ہم سروں پہ تاج کی جیسے سجاے جاتے تھے

کاشف اختر

اللہ ایسے شہر میں میرا مکاں نہ ہو

جس شہر کی فضاؤں میں اردو زباں نہ ہو

الطاف مشعل

ان کے علاوہ سعید نہٹوری، معین قریشی، حکم چند کوٹھاری اصغر، اقبال تقی شیر کوٹی، فرمان چودھری، اشرف ہلال قاسمی، سلیم جاوید کیرانوی، ناہید کاوش نے کلام سنایا۔ زہیب خان عدنان خان اطہر حسن نے مشاعرہ کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.