ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گاندربل کا ویلو ویکر سنٹر جہاں خواتین خوابوں کو بن رہی ہیں - Ganderbal Willow Wicker Centre

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 31, 2024, 4:00 PM IST

خواتین کو بااختیار بنانے اور انہیں ہنر مندی اور دست سازی کے مختلف کورسز سے آگاہ کرنے کی غرض سے حکومت مختلف سنٹرز کا قیام عمل میں لا رہی ہے جن میں گاندربل ضلع ولو وکر اسکل اپ گریڈیشن سینٹر بھی شامل ہے۔

گاندربل کا ویلو ویکر سنٹر جہاں خواتین خوابوں کو بن رہی ہیں
گاندربل کا ویلو ویکر سنٹر (ا)
گاندربل کا ویلو ویکر سنٹر جہاں خواتین خوابوں کو بن رہی ہیں (ای ٹی وی بھارت)

گاندربل (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے کچھن ’’کژن‘‘ علاقے میں ایک ولو ویکر اسکل اپ گریڈیشن سنٹر (Willow Wicker Skill Upgradation Centre) کا قیام عمل میں لانے سے علاقے کی درجنوں خواتین کو ہنر مند بنانے کی حکومتی پہل کو کافی سراہا جا رہا ہے۔ خواتین کو ہنر مند بنا کر انہیں با اختیار بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ بھی عصر حاضر میں مردوں کے ساتھ ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرکے سرخرو ہو سکیں۔

گاندربل ضلع میں اس سنٹر کا قیام مرکزی حکومت کے دستکاری شعبہ کی جانب سے ’’کارخانہ دار سکیم‘‘ کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، جو مخصوص ایک ہنر کی نشاندہی کرکے شرکاء کو تربیت فراہم کرتا ہے، تاکہ خواتین اپنے ذاتی یونٹ قائم کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو دوسروں تک پہنچانے کے قابل بن سکیں۔ کچھن، گاندربل میں موجود اس سنٹر میں زیر تربیت کلثومہ حمید نامی ایک خاتون نے بتایا کہ انہوں نے بی اے اور بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی ہے اور اب ’’ولو ویکر‘‘ کا کام سیکھنے کےلئے 6 ماہ کے کورس میں داخلہ لیا ہے۔

کلثومہ نے بتایا کہ تربیت کے 3 ماہ کے دوران ہی انہوں نے وہ مختلف اشیاء تیار کرنے کا ہنر سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’اس کورس نے مجھے اپنا یونٹ قائم کرنے کے قابل بنایا ہے اوراس سے میں دوسروں کو بھی روزی روٹی کمانے کے مواقع فراہم کر سکتی ہوں۔‘‘ کلثومہ کے مطابق اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ نوکری حاصل کرنے سے قاصر رہیں تاہم اس مرکز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد انہوں نے یہ ہنر سیکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے کہا: ’’خواتین خود کو گھر تک محدود نہ رکھیں، انہیں روزی کمانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ خواتین آج کل ہر شعبے میں سب سے آگے نکل کر اپنی سلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے اس ہنر کو دیگر خواتین تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تربیت حاصل کرنے کے بعد میں نہ صرف اپنا ایک یونٹ قائم کروں گی بلکہ دیگر خواتین کو بھی اس ہنر سے آشنا کرکے انہیں بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع فراہم کروں گی۔‘‘ کچھن علاقے میں سکل اپ گریڈیشن سنٹر دسمبر 2023 میں شروع کیا گیا جہاں ہینڈیکرافٹس محکمہ کی جانب سے 10 مقامی خواتین کو تربیت دی جا رہی ہے۔

غلام محمد ماگرے نامی ایک ہنر مند کاریگر ان خواتین کو تربیت فراہم کر رہے ہیں جن کا دستکاری میں تین دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے کا تجربہ ہے اور انہیں ولو وال کلاک تیار کرنے پر2017 میں ریاستی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ماگرے نے کہا: ’’ہماری توجہ روز مرہ کے استعمال کے لیے بید کی ٹہنیوں (تیلیوں) سے مختلف اقسام کی ٹوکریاں تیار کرنے پر مرکوز رہتی ہے جس سے ان خواتین کو ایک پائیدار ذریعہ معاش حاصل ہوگا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ٹوکریاں تیار کرنے کا کام عام طور پر مرد حضرات ہی کرتے ہیں تاہم اس سنٹر کے قیام کے بعد خواتین بھی اس میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

گاندربل ضلع میں دستکاری محکمہ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نصیر احمد نے ’’کارخانہ دار اسکیم‘‘ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس سنٹر کے قیام کا مقصد دستکاری کے ہنر کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’کورس کی تکمیل کے بعد ہم اس اسکیم کے تحت مزید لوگوں کو تربیت دینے کے لیے سابق ٹرینیز کو ملازمت بھی فراہم کرتے ہیں تربیت حاصل کرنے والوں کو 2000 روپے محکمہ کی جانب سے ماہانہ وظیفہ بھی ملتا ہے۔ جبکہ ماسٹر ٹرینرز کو بھی 2000روپے محنتانہ ادا کیا جاتا ہے۔ خام مال اور اوزار حاصل کرنے اور لاجسٹکس کے لیے 25000 روپے دئے جاتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کشمیر ہارٹ میں منعقدہ نمائش میں غیر مقامی دستکار بھی حصہ لیں رہے ہیں

گاندربل کا ویلو ویکر سنٹر جہاں خواتین خوابوں کو بن رہی ہیں (ای ٹی وی بھارت)

گاندربل (جموں کشمیر): وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع کے کچھن ’’کژن‘‘ علاقے میں ایک ولو ویکر اسکل اپ گریڈیشن سنٹر (Willow Wicker Skill Upgradation Centre) کا قیام عمل میں لانے سے علاقے کی درجنوں خواتین کو ہنر مند بنانے کی حکومتی پہل کو کافی سراہا جا رہا ہے۔ خواتین کو ہنر مند بنا کر انہیں با اختیار بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ بھی عصر حاضر میں مردوں کے ساتھ ساتھ شانہ بہ شانہ کام کرکے سرخرو ہو سکیں۔

گاندربل ضلع میں اس سنٹر کا قیام مرکزی حکومت کے دستکاری شعبہ کی جانب سے ’’کارخانہ دار سکیم‘‘ کے تحت عمل میں لایا گیا ہے، جو مخصوص ایک ہنر کی نشاندہی کرکے شرکاء کو تربیت فراہم کرتا ہے، تاکہ خواتین اپنے ذاتی یونٹ قائم کرنے اور اپنی صلاحیتوں کو دوسروں تک پہنچانے کے قابل بن سکیں۔ کچھن، گاندربل میں موجود اس سنٹر میں زیر تربیت کلثومہ حمید نامی ایک خاتون نے بتایا کہ انہوں نے بی اے اور بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی ہے اور اب ’’ولو ویکر‘‘ کا کام سیکھنے کےلئے 6 ماہ کے کورس میں داخلہ لیا ہے۔

کلثومہ نے بتایا کہ تربیت کے 3 ماہ کے دوران ہی انہوں نے وہ مختلف اشیاء تیار کرنے کا ہنر سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’اس کورس نے مجھے اپنا یونٹ قائم کرنے کے قابل بنایا ہے اوراس سے میں دوسروں کو بھی روزی روٹی کمانے کے مواقع فراہم کر سکتی ہوں۔‘‘ کلثومہ کے مطابق اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے باوجود وہ نوکری حاصل کرنے سے قاصر رہیں تاہم اس مرکز کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے بعد انہوں نے یہ ہنر سیکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ انہوں نے کہا: ’’خواتین خود کو گھر تک محدود نہ رکھیں، انہیں روزی کمانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ خواتین آج کل ہر شعبے میں سب سے آگے نکل کر اپنی سلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے اس ہنر کو دیگر خواتین تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’تربیت حاصل کرنے کے بعد میں نہ صرف اپنا ایک یونٹ قائم کروں گی بلکہ دیگر خواتین کو بھی اس ہنر سے آشنا کرکے انہیں بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع فراہم کروں گی۔‘‘ کچھن علاقے میں سکل اپ گریڈیشن سنٹر دسمبر 2023 میں شروع کیا گیا جہاں ہینڈیکرافٹس محکمہ کی جانب سے 10 مقامی خواتین کو تربیت دی جا رہی ہے۔

غلام محمد ماگرے نامی ایک ہنر مند کاریگر ان خواتین کو تربیت فراہم کر رہے ہیں جن کا دستکاری میں تین دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے کا تجربہ ہے اور انہیں ولو وال کلاک تیار کرنے پر2017 میں ریاستی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ ماگرے نے کہا: ’’ہماری توجہ روز مرہ کے استعمال کے لیے بید کی ٹہنیوں (تیلیوں) سے مختلف اقسام کی ٹوکریاں تیار کرنے پر مرکوز رہتی ہے جس سے ان خواتین کو ایک پائیدار ذریعہ معاش حاصل ہوگا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ٹوکریاں تیار کرنے کا کام عام طور پر مرد حضرات ہی کرتے ہیں تاہم اس سنٹر کے قیام کے بعد خواتین بھی اس میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔

گاندربل ضلع میں دستکاری محکمہ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نصیر احمد نے ’’کارخانہ دار اسکیم‘‘ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس سنٹر کے قیام کا مقصد دستکاری کے ہنر کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’کورس کی تکمیل کے بعد ہم اس اسکیم کے تحت مزید لوگوں کو تربیت دینے کے لیے سابق ٹرینیز کو ملازمت بھی فراہم کرتے ہیں تربیت حاصل کرنے والوں کو 2000 روپے محکمہ کی جانب سے ماہانہ وظیفہ بھی ملتا ہے۔ جبکہ ماسٹر ٹرینرز کو بھی 2000روپے محنتانہ ادا کیا جاتا ہے۔ خام مال اور اوزار حاصل کرنے اور لاجسٹکس کے لیے 25000 روپے دئے جاتے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کشمیر ہارٹ میں منعقدہ نمائش میں غیر مقامی دستکار بھی حصہ لیں رہے ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.