ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں میں کشمیر ماڈل اپنایا جائے گا: منوج سنہا - Kashmir Model in Jammu

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 20, 2024, 7:26 PM IST

صوبہ جموں میں بڑھتی عسکریت پسند سرگرمیوں کے حوالہ سے جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ’’جموں میں بھی کشمیر کی طرح عسکریت پسندی کا صفایا کرنے کے لیے ’کشمیر ماڈل‘ اپنایا جائے گا۔‘‘

ا
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا (ای ٹی وی بھارت)
ایل جی منوج سنہا نے کیا ایس کے آئی سی سی میں خطاب (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (20 جولائی): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں تبدیلی، ہمارے پڑوسی ملک (یعنی پاکستان) کو ہضم نہیں ہو رہی ہے جبکہ ہماری سیکورٹی فورسز نے کشمیر میں عسکریت پسندی کا صفایا کیا ہے اور جموں میں بھی اسی ماڈل کو اپنایا جائے گا۔‘‘ منوج سنہا نے انٹرنینشل کنونشن سینٹر میں ’’حوصلہ 2.0 ‘‘ اور ’’اسٹارٹ اپ پورٹل‘‘ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا۔

منوج سنہا نے گزشتہ چار، پانچ برسوں کے دوران جموں کشمیر میں رونما ہوئی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’کشمیر کے (سبھی) دس اضلاع میں امن قائم ہے اور نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اختراعات اور زراعت وغیرہ سمیت دیگر شعبوں میں اپنا مستقبل سنوار رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کشمیر میں موجودہ امن کے قیام کا سہرا نوجوانوں کو اینگیج کرنے کے مختلف اقدامات خصوصاً ’’بیک ٹو ولیج‘‘ اور ’’ماے ٹاؤن ماے پرائیڈ‘‘ جیسے پروگرامز کے سر باندھا۔

جموں میں بڑھتی عسکریت پسندی

منوج سنہا نے خطاب میں کہا کہ جموں خطے میں دشمن کی جانب سے عسکریت پسندی کے احیاء کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز ’’کشمیر ماڈل‘‘ کو اپنائیں گی۔ انہوں نے کہا: ’’جموں کے لوگوں نے کبھی بھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی بلکہ ہمیشہ اس کے خلاف کھڑے رہے۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران جموں خطہ میں پونچھ، راجوری اضلاع کے علاوہ ڈوڈہ ضلع میں بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر حملے کئے گئے جن میں فورسز کو جانی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔

پاکستان پر تنقید

لیفٹیننٹ گورنر نے پاکستان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ہمارا پڑوسی، جموں و کشمیر میں جاری امن کو ہضم نہیں کر پا رہا ہے۔ اسی لیے جموں خطے میں دہشت گردی دوبارہ بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہم کسی بھی قیمت پر جموں میں اس کے احیاء کی اجازت نہیں دیں گے اور جموں میں دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لیے کشمیر ماڈل کو اپنائیں گے۔‘‘

کشمیر میں پرامن ماحول

منوج سنہا نے کشمیر وادی کے حوالہ سے کہا: ’’آج کشمیر میں تمام دہشت گرد تنظیمیں بغیر سربراہان کے (ہی کام کر ہی) ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وادی میں پرامن ماحول ہے اور ایک شخص پانچ سال قبل اس امن کے بارے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔‘‘ منوج سنہا نے مزید کہا کہ جموں کشمیر خاص کر وادی میں نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔

افتتاح کیے گئے سرکاری پورٹرل

ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں روزانہ 540 نوجوان مرد اور خواتین کاروبار شروع کر رہے ہیں اور 840 اسٹارٹ اپس قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 265 خواتین کی ملکیت ہیں۔ افتتاح کیے گئے پورٹلز کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اب ایک نوجوان کو کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے آن لائن ہی سبھی سروسز فراہم کی جائیں گیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چار سے پانچ برسوں میں حکومتی بھرتی کے عمل میں شفافیت آئی ہے اور میرٹ کی بنیاد پر اسامیاں بھری گئی ہیں،

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی جموں آمد، مشترکہ سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ جاری۔ ایل جی منوج سنہا و دیگر بھی میٹنگ میں شامل

ایل جی منوج سنہا نے کیا ایس کے آئی سی سی میں خطاب (ای ٹی وی بھارت)

سرینگر (20 جولائی): جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں تبدیلی، ہمارے پڑوسی ملک (یعنی پاکستان) کو ہضم نہیں ہو رہی ہے جبکہ ہماری سیکورٹی فورسز نے کشمیر میں عسکریت پسندی کا صفایا کیا ہے اور جموں میں بھی اسی ماڈل کو اپنایا جائے گا۔‘‘ منوج سنہا نے انٹرنینشل کنونشن سینٹر میں ’’حوصلہ 2.0 ‘‘ اور ’’اسٹارٹ اپ پورٹل‘‘ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان باتوں کا اظہار کیا۔

منوج سنہا نے گزشتہ چار، پانچ برسوں کے دوران جموں کشمیر میں رونما ہوئی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’کشمیر کے (سبھی) دس اضلاع میں امن قائم ہے اور نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اختراعات اور زراعت وغیرہ سمیت دیگر شعبوں میں اپنا مستقبل سنوار رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کشمیر میں موجودہ امن کے قیام کا سہرا نوجوانوں کو اینگیج کرنے کے مختلف اقدامات خصوصاً ’’بیک ٹو ولیج‘‘ اور ’’ماے ٹاؤن ماے پرائیڈ‘‘ جیسے پروگرامز کے سر باندھا۔

جموں میں بڑھتی عسکریت پسندی

منوج سنہا نے خطاب میں کہا کہ جموں خطے میں دشمن کی جانب سے عسکریت پسندی کے احیاء کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز ’’کشمیر ماڈل‘‘ کو اپنائیں گی۔ انہوں نے کہا: ’’جموں کے لوگوں نے کبھی بھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی بلکہ ہمیشہ اس کے خلاف کھڑے رہے۔‘‘ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران جموں خطہ میں پونچھ، راجوری اضلاع کے علاوہ ڈوڈہ ضلع میں بھی عسکریت پسندوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر حملے کئے گئے جن میں فورسز کو جانی نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔

پاکستان پر تنقید

لیفٹیننٹ گورنر نے پاکستان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’’ہمارا پڑوسی، جموں و کشمیر میں جاری امن کو ہضم نہیں کر پا رہا ہے۔ اسی لیے جموں خطے میں دہشت گردی دوبارہ بحال کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہم کسی بھی قیمت پر جموں میں اس کے احیاء کی اجازت نہیں دیں گے اور جموں میں دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لیے کشمیر ماڈل کو اپنائیں گے۔‘‘

کشمیر میں پرامن ماحول

منوج سنہا نے کشمیر وادی کے حوالہ سے کہا: ’’آج کشمیر میں تمام دہشت گرد تنظیمیں بغیر سربراہان کے (ہی کام کر ہی) ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وادی میں پرامن ماحول ہے اور ایک شخص پانچ سال قبل اس امن کے بارے میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔‘‘ منوج سنہا نے مزید کہا کہ جموں کشمیر خاص کر وادی میں نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔

افتتاح کیے گئے سرکاری پورٹرل

ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں روزانہ 540 نوجوان مرد اور خواتین کاروبار شروع کر رہے ہیں اور 840 اسٹارٹ اپس قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 265 خواتین کی ملکیت ہیں۔ افتتاح کیے گئے پورٹلز کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اب ایک نوجوان کو کوئی بھی کاروبار شروع کرنے کے لیے آن لائن ہی سبھی سروسز فراہم کی جائیں گیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ چار سے پانچ برسوں میں حکومتی بھرتی کے عمل میں شفافیت آئی ہے اور میرٹ کی بنیاد پر اسامیاں بھری گئی ہیں،

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی جموں آمد، مشترکہ سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ جاری۔ ایل جی منوج سنہا و دیگر بھی میٹنگ میں شامل

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.