سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر کی تینوں پارلیمانی نشستوں پر ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کے بیچ کاؤنٹنگ شروع ہو چکی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کی کارروائیاں کٹھوعہ، بارہمولہ، اننت ناگ، راجوری اور سرینگر کے سرکاری کالجوں سمیت مختلف علاقوں میں شروع ہو چکی ہے۔ جموں میں گنتی کا عمل گورنمنٹ پولی ٹیکنیک کالج اور گورنمنٹ ایم اے ایم کالج میں شروع ہو چکی ہے۔ جب کہ جموں، ادھم پور اور نئی دہلی کے نامزد مراکز کشمیری تارکین وطن کے ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے۔
ملک کی 543 نشستوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کی پانچ سیٹوں اور لداخ کی ایک پارلیمانی نشست پر اس وقت گنتی کا عمل جاری ہے۔ ایسے میں جو ابتدائی رجحان سامنے آ رہے ہیں، سرینگر میں این سی، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے درمیان مقابلہ سخت ہے اور جو ابتدائی نتائج دیکھنے میں آ رہے ہیں اس میں این سی کے آغا روح اللہ سبقت لیے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
اننت ناگ - راجوری سیٹ پر بھی این سی کے میاں الطاف سبقت حاصل کئے ہوئے ہیں اسی طرح شمالی کشمیر کی بارہمولہ سیٹ پر تہاڑ جیل سے انتخابات لڑ رہے انجنئیر رشید سبقت میں دکھ رہا ہے۔وہاں مقابلہ این سی کے سابق وزیر اعلی عبدللہ ،پپلز کانفرنس کے سجاد لون اور پی ڈی کے فیاص احمد اور عوامی اتحاد پارٹی کے انجینئر شامل ہیں۔
ادھر جموں خطے کی دو نشتوں پر انڈیا بلاک اور این ڈی اے کے درمیان ہے۔ابتدائی رجحان میں جموں پارلیمانی نشست میں بی جے پی کے جگل کشور جبکہ ادھمپور پور پارلیمانی سیٹ پر انڈیا بلاک کے امیدوار چودھری لال سنگھ لیڈ کررپے ہیں وہیں لداخ نشست میں اگرچہ انڈیا بلاک، بی جے پی اور آزاد امیدوار کے درمیان مقابلہ کڑا ہے تاہم ابتدائی نتائج کے مطابق لداخ میں آزاد امیدوار حاجی حنیفہ جان سبقت لئے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ابتدائی رجحانات میں بی جے پی انڈیا اتحاد سے آگے، بھوپیش بگھیل کا ای وی ایم بدلنے کا الزام