جموں: جموں و کشمیر کے میران صاحب علاقے میں ہفتہ کی شام نامعلوم مسلح افراد نے ایک مٹھائی کی دکان پر فائرنگ کی۔ اس حملے میں کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔ حملے کی ذمہ داری سوشل میڈیا پر قبول کی گئی۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ پولیس تمام زاویوں سے واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق کچھ نامعلوم افراد علاقے میں پہنچے اور دکان پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ 'ابو جٹ' نام کے سوشل میڈیا ہینڈل نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ملزم نے اپنے پیغام میں لکھا کہ 'آج جو کچھ بھی ہوا، میرام صاحب کھجوریا (مٹھائی کی دکان) کے باہر گولی باری، ہم اس کی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ اگر ہماری آواز کو نظر انداز کر دیا گیا تو یہاں اور بھی بدتر ہو سکتا ہے۔'
'ہم یہاں ہیں لیکن ہمارے بھائی اب بھی وہیں ہیں۔ اس لیے غلطی سے یہ نہ سمجھیں کہ ہم نے ایک نیا موڑ لیا ہے اور پرسکون ہیں۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو اگلی گولی ہوا میں نہیں چلائی جائے گی۔' فائرنگ کے واقعے کے پیش نظر پولیس ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں بہار کے ایک مہاجر مزدور کو گولی مار دی کر دیا گیا تھا۔ یہ ٹارگٹ کلنگ کا معاملہ تھا۔ عسکریت پسندوں کی گولی سے زخمی شخص ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ آپ کو بتا دیں کہ جمعہ کو جموں و کشمیر کے سوپور میں ایک انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:
ادھم پور میں عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک وی ڈی جی ممبر زخمی
سوپور انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند مارے گئے، بڑی مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد: آئی جی کشمیر