سرینگر: جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے انعقاد پر غیریقینی صوررتحال بدستور برقرار ہے۔ تازہ طور پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے جاری اعلامیہ سے بھی یہی صورتحال سامنے آئی ہے۔ اعلامیہ میں الیکن کمیشن کی جانب سے ہریانہ، جھارکھنڈ، مہاراشٹرا اور موں و کشمیر کے چیف سکریٹریوں اور چیف الیکٹورل افسران سے کہاکہ اسمبلی انتخابات جاریہ سال منعقد ہوں گے، اس پس منظر میں ایسے افسران کا تبادلہ کیا جائے جو گذشتہ تین سال کی مدت کے دوران ایک ہی پوسٹنگ پر برقرار رہے ہیں۔
ای سی آئی نے اس اعلامیہ میں ہریانہ، جھارکھنڈ اور مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے متعلق امکانی تاریخوں کا ذکر کیا ہے لیکن جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی امکانی تاریخ کو "مستقبل قریب" بتادیا گیا، جس سے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو لیکر ابھی بھی غیریقینی صورتحال برقرار ہے۔
جموں و کشمیر میں آخری اسمبلی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے جب پی ڈی پی اور بی جے پی نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔ تاہم، اتحادی حکومت جون 2018 میں اس وقت گر گئی جب بی جے پی نے حکومت سے دستبرداری اختیار کی اور محبوبہ مفتی کی حمایت واپس لے لی۔ اس کے بعد جموں و کشمیر میں صدر راج نافذ کیا گیا۔ تاہم، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جب سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا گیا، تب سے لیفٹیننٹ گورنر جموں و کشمیر پر حکومت کر رہے ہیں۔