ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ٹی آر ایف نے گاندربل عسکریت پسند حملے کی ذمہ داری قبول کی

گاندربل میں عسکریت پسند حملے میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

TRF claims responsibility for Ganderbal militant attack, NIA to probe
ٹی آر ایف نے گاندربل عسکریت پسند حملے کی ذمہ داری لی (ETV Bharat Urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2024, 12:38 PM IST

گاندربل، جموں و کشمیر: پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کی تنظیم مزاحمتی فورس (ٹی آر ایف) نے جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع میں کل رات ہوئے عسکریت پسندانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس حملے میں ایک ڈاکٹر اور چھ مہاجر مزدوروں کی موت ہو گئی۔ علاقے میں سکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ٹی آر ایف کے بیان کے مطابق ٹی آر ایف کے سربراہ شیخ سجاد گل حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ گروپ کے مقامی ماڈیول نے یہ حملہ کشمیریوں اور غیر کشمیریوں کو ایک ساتھ نشانہ بناتے ہوئے کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کا ہدف ایک تعمیراتی جگہ تھی جہاں ایک ارب ڈالر کی سرنگ کا منصوبہ، بنیادی طور پر فوجی نقل و حمل کے لیے، جاری ہے۔

این آئی اے حملے کی تحقیقات کرے گی

گاندربل عسکریت پسندانہ حملے کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد کی جا سکتی ہے۔ اس وقت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ایک ٹیم ایک سینئر افسر کی قیادت میں جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع کے گگن گیر میں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے۔

جس طرح سے حملہ کیا گیا، اس میں ٹی آر ایف کا ہاتھ ہے۔ حملے کے بعد عسکریت پسند فرار ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ عسکریت پسندوں نے پہلے ہی علاقے کی تلاشی لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

گاندربل کے گگن گیر نگر میں حملے کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری

عسکریت پسندوں نے وسطی کشمیر کے گاندربل میں گگن گیر کو سونمرگ سے جوڑنے والی زیر تعمیر زیڈ مور سرنگ پر کام کرنے والے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کی۔ گاندربل ضلع طویل عرصے سے ایک پرامن علاقہ سمجھا جاتا ہے لیکن حالیہ برسوں میں یہاں پہلی بار غیر مقامی افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ ضلع بڑی حد تک پرامن رہا اور وہ علاقہ جہاں آج فائرنگ ہوئی۔ پچھلے 10-15 سالوں سے وہاں پر امن تھا۔ کل شام عسکریت پسندانہ حملے کے بعد سی آر پی ایف کے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مقامی پولیس اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم چلائی۔

گاندربل، جموں و کشمیر: پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کی تنظیم مزاحمتی فورس (ٹی آر ایف) نے جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع میں کل رات ہوئے عسکریت پسندانہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ اس حملے میں ایک ڈاکٹر اور چھ مہاجر مزدوروں کی موت ہو گئی۔ علاقے میں سکیورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ٹی آر ایف کے بیان کے مطابق ٹی آر ایف کے سربراہ شیخ سجاد گل حملے کے ماسٹر مائنڈ ہیں۔ گروپ کے مقامی ماڈیول نے یہ حملہ کشمیریوں اور غیر کشمیریوں کو ایک ساتھ نشانہ بناتے ہوئے کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حملے کا ہدف ایک تعمیراتی جگہ تھی جہاں ایک ارب ڈالر کی سرنگ کا منصوبہ، بنیادی طور پر فوجی نقل و حمل کے لیے، جاری ہے۔

این آئی اے حملے کی تحقیقات کرے گی

گاندربل عسکریت پسندانہ حملے کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس کی تحقیقات نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد کی جا سکتی ہے۔ اس وقت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ایک ٹیم ایک سینئر افسر کی قیادت میں جموں و کشمیر کے گاندربل ضلع کے گگن گیر میں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے۔

جس طرح سے حملہ کیا گیا، اس میں ٹی آر ایف کا ہاتھ ہے۔ حملے کے بعد عسکریت پسند فرار ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ عسکریت پسندوں نے پہلے ہی علاقے کی تلاشی لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

گاندربل کے گگن گیر نگر میں حملے کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری

عسکریت پسندوں نے وسطی کشمیر کے گاندربل میں گگن گیر کو سونمرگ سے جوڑنے والی زیر تعمیر زیڈ مور سرنگ پر کام کرنے والے مزدوروں کے کیمپ پر فائرنگ کی۔ گاندربل ضلع طویل عرصے سے ایک پرامن علاقہ سمجھا جاتا ہے لیکن حالیہ برسوں میں یہاں پہلی بار غیر مقامی افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ ضلع بڑی حد تک پرامن رہا اور وہ علاقہ جہاں آج فائرنگ ہوئی۔ پچھلے 10-15 سالوں سے وہاں پر امن تھا۔ کل شام عسکریت پسندانہ حملے کے بعد سی آر پی ایف کے سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مقامی پولیس اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم چلائی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.