بڈگام: انجینئر رشید کو ٹیرر فنڈنگ کیس میں دہلی کی عدالت سے عبوری ضمانت مل جانے کے بعد جموں کشمیر کا سیاسی پارہ گرما گیا ہے۔ رشید سے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ پر بری طرح شکست سے دوچار ہوئے این سی رہنما عمر عبداللہ کا رد عمل سامنے آیا ہے۔ عمر عبداللہ کے مطابق انھیں یقین تھا کہ ایسا ضرور ہوگا۔ عمر عبداللہ نے اشاروں اشاروں میں انجینئر رشید کو ملی عبوری ضمانت کو سیاسی سازش کا حصہ قرار دیا اور الزام لگایا کہ ایسا ووٹوں کی تقسیم کے لیے کیا گیا ہے۔
عمر عبداللہ نے انجینئر رشید سے متعلق پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کے اس بیان کو بھی دہرایا جس میں محبوبہ نے کہا تھا کہ انجینئر رشید بی جے پی کے ہیں۔
اس موقع پر این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور اسے ضائع نہ کریں۔ عمر عبداللہ کا اشارہ آزاد امیدواروں کی جانب تھا۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ انجینئر رشید کی ضمانت سے بارہمولہ پارلیمانی حلقہ کے لوگوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیونکہ وہ دو اکتوبر کو دوبارہ جیل چلے جائیں گے۔
واضح رہے انجینئر رشید نے لوک سبھا انتخابات 2024 میں عمر عبداللہ کو تقریباً ایک لاکھ ووٹوں سے شکست دے کر جیت حاصل کی ہے، اور عمر عبداللہ اس جھٹکے سے ابھی تک ابھر نہیں پائیں ہیں۔
پارلیمانی الیکشن میں انجینئر رشید کے حق میں بھاری تعداد میں ووٹ ڈالے گئے تھے۔
انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی نے جموں و کشمیر کے اسمبلی الیکشن میں پچاس سے زائد نشستوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا اعلان کیا ہے۔ انہیں امید ہے کہ پارلیمانی الیکشن میں جو لہر ان کے حق میں دیکھی گئی تھی وہ اسمبلی الیکشن میں نظر آئے گی۔
واضح رہے مبینہ ٹیرر فنڈنگ کیس میں جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کو دہلی کی عدالت نے دو اکتوبر تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔ انہیں آئندہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے مہم چلانے کی اجازت دیتے ہوئے یہ ضمانت منظور کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: