سرینگر (جموں کشمیر) : دارالحکومت نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کے ایک روز بعد ، سرینگر سے رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے متعدد قیدیوں کی طویل حراست پر (حکومت سے) کارروائی کی درخواست کی ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز میرواعظ کشمیر مولوی عمر فاروق نے بھی خطبہ جمعہ کے موقع پر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مختلف جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
سماجی رابطہ گاہ ایکس این سی لیڈر آغا روح اللہ مہدی نے انسانی ہمدردی کا حوالہ دیتے ہوئے مختلف جیلوں میں بند زیر سماعت یا ابھی تک مجرم قرار نہ دئے گئے قیدیوں کو جموں کشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مہدی نے دیگر خطوں کے مقابلے میں کشمیر میں سخت موسمی حالات اور دور دراز مقامات پر قید اپنے پیاروں سے ملنے میں قیدیوں کے اہل خانہ کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی۔
Met the @HMOIndia yesterday evening and asked him for the release of the hundreds of prisoners of J&K who are held without trials for years now. And also asked for the transfer of those who are under trials and not convicted yet, to the jails of Jammu and Kashmir. pic.twitter.com/2tYN9YXPc6
— Ruhullah Mehdi (@RuhullahMehdi) August 3, 2024
مہدی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا: ’’گزشتہ شام وزیر داخلہ (امیت شاہ) سے ملاقات کی اور ان سے جموں و کشمیر کے سینکڑوں قیدیوں کی رہائی کے لیے کہا جو برسوں سے بغیر مقدمے کے قید ہیں۔ اور ان لوگوں کو جموں و کشمیر کی جیلوں میں منتقل کرنے کے لیے بھی کہا جو زیر سماعت ہیں اور ابھی تک سزا یافتہ نہیں ہیں۔‘‘
مہدی نے وزیر داخلہ کو پیش کیے گئے خط کی ایک کاپی بھی شیئر کی، جس میں نوجوانوں کو بغیر کسی مقدمے کے غیر منصفانہ حراست میں رکھنے اور کیریئر اور قوم کی تعمیر نو کی کوششوں میں ان کی شراکت کو آسان بنانے کے لیے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں مہدی نے لکھا: ’’جموں کشمیر کے عوام کے نمائندے کے طور پر، میں آپ کے نوٹس میں لانا چاہوں گا کہ ہمارے کئی لوگوں کو وادی کے مختلف علاقوں سے قید کیا گیا ہے۔ ان میں سے بہت سے مجرم ہیں، زیر سماعت ہیں، یا بغیر کسی مقدمے کے حراست میں ہیں اور ملک کے مختلف جیلوں میں رکھے جا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’میں آپ کے علم میں لانا چاہوں گا کہ بغیر مقدمے کے قید کیے گئے زیادہ تر قیدی نوجوان ہوتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے ان لوگوں کو ایسی عمر میں (جیل میں) رکھنا غیر منصفانہ ہے جو کیریئر اور قوم کی تعمیر کے لیے فیصلہ کن ہو۔ لہذا، میں سمجھتا ہوں کہ ان کی رہائی لازمی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قیدیوں کو جلد از جلد بغیر مقدمے کے رہا کرے۔‘‘
مہدی نے کشمیر کے موسمی حالات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا: ’’جموں کشمیر کے صوبہ کشمیر کے موسمی حالات باقی ملک سے مختلف ہیں۔ وہ قیدی جو سزا یافتہ ہیں یا زیر سماعت ہیں، انہیں انسانی بنیادوں پر وادی میں منتقل کیا جانا چاہیے۔ ان قیدیوں کے رشتہ داروں کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں جاکر ان قیدیوں سے مالی و سفری مشکلات کی وجہ سے ملنا بھی مشکل ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھی: 'تہاڑ میں قید حریت رہنماؤں کو کشمیر منتقل کیا جائے'