ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ترال اسپتال میں ایک مشین خراب، تین ماہ سے نہیں ہو رہا آنکھوں کا آپریشن - ایس ڈی ایچ ترال مشین خراب

مائیکرواسکوپ خراب ہونے سے سب ضلع اسپتال ترال کے آنکھوں کا آپریشنل یونٹ غیر فعال ہو چکا ہے، اور گزشتہ تین ماہ سے ایک بھی جراحی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔

ترال اسپتال میں تین ماہ سے آنکھوں کا آپریشن نہیں ہوا
ترال اسپتال میں تین ماہ سے آنکھوں کا آپریشن نہیں ہوا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 8, 2024, 4:37 PM IST

ترال اسپتال میں تین ماہ سے آنکھوں کا آپریشن نہیں ہوا

پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کا واحد سب ڈسٹرکٹ اسپتال، ترال ’’نام بڑے اور درشن چھوٹے‘‘ کی عملی مثال بنا ہوا ہے، جہاں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی اور ضروری مشینری کی عدم موجودگی سے علاقے کے لوگوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ سب ضلع اسپتال میں بگڑے نظام کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسپتال کا امراض چشم کا یونٹ تین ماہ سے محض ایک مشین کی خرابی کی وجہ سے غیر فعال بنا ہوا ہے۔ حالانکہ یونٹ میں ایک سرجن ڈاکٹر اور کئی نیم طبی ملازمین موجود تو ہیں لیکن ایک مایکراس کوپ تین ماہ سے خراب پڑا ہوا ہے جو کی وجہ سے یہاں آنکھوں کے آپریشن نہیں کیے جا رہے ہیں۔

ترال کے باشندوں نے بتایا کہ یہ علاقے کا واحد بڑا اسپتال ہے اور اب لوگ آنکھوں کا علاج کرانے یا تو سرینگر یا پھر امرتسر جانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ’’جان بوجھ کر ڈاکٹر صاحبان غریب لوگوں کو پرائیویٹ اداروں، نجی اسپتالوں کی طرف دھکیل رہے ہیں، جس سے غریب عوام مشکلات میں مبتلا ہو رہے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Orthopedic Doctor ترال اسپتال میں مستقل ایک آرتھوپیڈک ڈاکٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

مقامی باشندوں نے حکام سے سب ضلع اسپتال میں خراب ہو چکی مشین کو فوراً سے پیشتر ٹھیک کرانے اور عوام کو راحت پہنچانے کی اپیل کی ہے۔ ادھر، بی ایم او ترال، ڈاکٹر ظہور احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ بات سچ ہے کہ تین ماہ سے مشین خراب پڑی ہوئی ہے۔ حالانکہ انہوں نے متعلقہ کمپنی ’’میڈسٹی‘‘ کو اس بارے میں کئی بار آگاہ کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ اگلے ہفتے سے باقاعدہ طور اسپتال میں آنکھوں کا آپریشنل یونٹ فعال ہوگا۔

ترال اسپتال میں تین ماہ سے آنکھوں کا آپریشن نہیں ہوا

پلوامہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ترال علاقے کا واحد سب ڈسٹرکٹ اسپتال، ترال ’’نام بڑے اور درشن چھوٹے‘‘ کی عملی مثال بنا ہوا ہے، جہاں بنیادی ڈھانچے کی عدم دستیابی اور ضروری مشینری کی عدم موجودگی سے علاقے کے لوگوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ سب ضلع اسپتال میں بگڑے نظام کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسپتال کا امراض چشم کا یونٹ تین ماہ سے محض ایک مشین کی خرابی کی وجہ سے غیر فعال بنا ہوا ہے۔ حالانکہ یونٹ میں ایک سرجن ڈاکٹر اور کئی نیم طبی ملازمین موجود تو ہیں لیکن ایک مایکراس کوپ تین ماہ سے خراب پڑا ہوا ہے جو کی وجہ سے یہاں آنکھوں کے آپریشن نہیں کیے جا رہے ہیں۔

ترال کے باشندوں نے بتایا کہ یہ علاقے کا واحد بڑا اسپتال ہے اور اب لوگ آنکھوں کا علاج کرانے یا تو سرینگر یا پھر امرتسر جانے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ’’جان بوجھ کر ڈاکٹر صاحبان غریب لوگوں کو پرائیویٹ اداروں، نجی اسپتالوں کی طرف دھکیل رہے ہیں، جس سے غریب عوام مشکلات میں مبتلا ہو رہے ہیں۔‘‘

مزید پڑھیں: Orthopedic Doctor ترال اسپتال میں مستقل ایک آرتھوپیڈک ڈاکٹر تعینات کرنے کا مطالبہ

مقامی باشندوں نے حکام سے سب ضلع اسپتال میں خراب ہو چکی مشین کو فوراً سے پیشتر ٹھیک کرانے اور عوام کو راحت پہنچانے کی اپیل کی ہے۔ ادھر، بی ایم او ترال، ڈاکٹر ظہور احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ بات سچ ہے کہ تین ماہ سے مشین خراب پڑی ہوئی ہے۔ حالانکہ انہوں نے متعلقہ کمپنی ’’میڈسٹی‘‘ کو اس بارے میں کئی بار آگاہ کیا ہے اور انہیں یقین ہے کہ اگلے ہفتے سے باقاعدہ طور اسپتال میں آنکھوں کا آپریشنل یونٹ فعال ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.