ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیری پنڈت قتل کیس کے سلسلے میں 12 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر

kashmiri pandit killing case ایس آئی اے نے ضلع پلوامہ میں سال گزشتہ پیش آنے والے ایک کشمیری پنڈت کے قتل کیس کے سلسلے میں 12 افراد جن میں 3 مہلوک عسکریت پسند شامل ہیں، کے خلاف ایک عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔

sia-files-charge-sheet-against-12-accused-in-kashmiri-pandit-killing-case
کشمیری پنڈت قتل کیس کے سلسلے میں 12 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر
author img

By UNI (United News of India)

Published : Jan 20, 2024, 5:42 PM IST

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس کی سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سال گزشتہ پیش آنے والے ایک کشمیری پنڈت کے قتل کیس کے سلسلے میں 12 افراد جن میں 3 مہلوک عسکریت پسند شامل ہیں، کے خلاف ایک عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
بتادیں کہ سنجے شرما نامی کشمیری پنڈت جو ایک بینک اے ٹی ایم گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہا تھا، کو 26 فروری 2023 کو دچھن پلوامہ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں پہلے پولیس اسٹیشن لٹر پلوامہ میں زیر ایف آئی آر نمبر 14/2023 مقدمہ درج ہوا تھا جس کو بعد میں خصوصی تحقیقات کے لئے ایس آئی اے کشمیر کو منتقل کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ 'یہ گھناؤنا جرم 26 فروری 2023 کو اچھن پلوامہ میں انجام پذیر ہوا تھا اور اس کی تحقیقات کے دوران سرحد پار سے شروع ہونے والی ایک وسیع پیمانے کی سازش کا انکشاف ہوا تھا'۔انہوں نے کہا کہ 'اس قتل کا مقصد وادی میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بحالی میں رخنہ ڈالنا تھا اور اقلیتی طبقے کے افراد کو نشانہ بنا کر فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینا تھا تاکہ عسکریت ہسندی کو بر قرار رکھا جا سکے'۔
ایس آئی اے ترجمان نے بتایا کہ کیس کو ہاتھ میں لینے کے بعد ایس آئی اے نے پورے جنوبی کشمیر میں وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائیاں انجام دیں، جس دوران اہم جسمانی و تکنیکی ثبوت حاصل کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ 'اس ثبوت نے اس جرم میں ملوث ملزموں کو بے نقاب کر دیا جس میں منطقی سپورٹ فراہم کرنا،ملزموں کو پناہ دینا اور ثبوت چھپانا شامل ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران ایس آئی اے نے وادی بھر میں 32 مقامات پر وسیع پیمانے پر تلاشی کے 5 راؤنڈ کئے جس دوران موبائل ڈیوائسز، مجرمانہ دستاویزات جیسے بینک دستاویزات اور 1 پستول میگزین اور کارتوس ضبط کئے گئے۔
بیان کے مطابق اس ضمن میں پلوامہ کی این آئی اے ایکٹ کے تحت ایک خصوصی عدالت میں جن افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی، ان میں جاسم فاروق وانی عرف ابرار ولد فاروق احمد وانی ساکن ہف شیرمال شوپیاں، خالد کامران ساکن پاکستان، ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری ولد مرحوم ثنا واللہ بٹ ساکن لور سلر سریگفوارہ اننت ناگ، ناصر فاروق شاہ ولد فاروق احمد شاہ ساکن وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ،عامر حسین وانی ولد غلام محمد وانی ساکن اشاجی پورہ اننت ناگ، شمیم عرف انکل ساکن ہف شیرمال شوپیاں،توصیف احمد پنڈت ساکن جبلی پورہ بجبہاڑہ اننت ناگ، سجاد احمد بٹ عرف افنان بٹ ساکن گوری ون بجبہاڑہ اننت ناگ، سرجیل احمد ساکن ریشی پورہ قیموہ کولگام، دانش احمد ٹھوکر ساکن چکورہ شوپیاں، عبید احمد پڈر ساکن چکورہ شوپیاں اور سہیل بشیر ڈار ساکن دھوبہ گھاٹ بجبہاڑہ اننت ناگ شامل ہیں۔

موصوف ترجمان نے بتایا کہ ملزم یاسر شبیر وانے سے تفتیش جاری ہے تاہم 13 ملزمان میں سے 8 جن میں 3 نابالغ شامل ہی اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'قابل ذکر ہے کہ جاسم فاروق وانی، دانش احمد ٹھوکر اور عبید احمد پڈر سکیورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر میں مارے گئے ہیں، جبکہ ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری اور خالد کامران فی الوقت مفرور ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان سرحد پار سے عسکریت پسند ہینڈلرز کی ہدایات پر کام کر رہے تھے، انکرپٹڈ آن لائن میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطے کو برقرار رکھتے تھے'۔

مزید پڑھیں:


بیان میں کہا گیا کہ جاسم فاروق وانی نے پاکستانی ہینڈلر خالد کامران کی ہدایت پر ناصر فاروق شاہ سے ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایس آئی اے عدالت میں اس کیس کی بھر پور طریقے سے پیروی کرنے کا اعادہ کرتی ہے۔انہوں نے کہا جکہ اس کیس میں تحقیقات جاری رہے گی اور ایس آئی اے اس بات یقینی بنائی گی کہ اس جرم میں ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
(یو این آئی)

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس کی سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سال گزشتہ پیش آنے والے ایک کشمیری پنڈت کے قتل کیس کے سلسلے میں 12 افراد جن میں 3 مہلوک عسکریت پسند شامل ہیں، کے خلاف ایک عدالت میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
بتادیں کہ سنجے شرما نامی کشمیری پنڈت جو ایک بینک اے ٹی ایم گارڈ کی حیثیت سے کام کر رہا تھا، کو 26 فروری 2023 کو دچھن پلوامہ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں پہلے پولیس اسٹیشن لٹر پلوامہ میں زیر ایف آئی آر نمبر 14/2023 مقدمہ درج ہوا تھا جس کو بعد میں خصوصی تحقیقات کے لئے ایس آئی اے کشمیر کو منتقل کیا گیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ 'یہ گھناؤنا جرم 26 فروری 2023 کو اچھن پلوامہ میں انجام پذیر ہوا تھا اور اس کی تحقیقات کے دوران سرحد پار سے شروع ہونے والی ایک وسیع پیمانے کی سازش کا انکشاف ہوا تھا'۔انہوں نے کہا کہ 'اس قتل کا مقصد وادی میں امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بحالی میں رخنہ ڈالنا تھا اور اقلیتی طبقے کے افراد کو نشانہ بنا کر فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینا تھا تاکہ عسکریت ہسندی کو بر قرار رکھا جا سکے'۔
ایس آئی اے ترجمان نے بتایا کہ کیس کو ہاتھ میں لینے کے بعد ایس آئی اے نے پورے جنوبی کشمیر میں وسیع پیمانے پر تلاشی کارروائیاں انجام دیں، جس دوران اہم جسمانی و تکنیکی ثبوت حاصل کئے گئے۔انہوں نے کہا کہ 'اس ثبوت نے اس جرم میں ملوث ملزموں کو بے نقاب کر دیا جس میں منطقی سپورٹ فراہم کرنا،ملزموں کو پناہ دینا اور ثبوت چھپانا شامل ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے دوران ایس آئی اے نے وادی بھر میں 32 مقامات پر وسیع پیمانے پر تلاشی کے 5 راؤنڈ کئے جس دوران موبائل ڈیوائسز، مجرمانہ دستاویزات جیسے بینک دستاویزات اور 1 پستول میگزین اور کارتوس ضبط کئے گئے۔
بیان کے مطابق اس ضمن میں پلوامہ کی این آئی اے ایکٹ کے تحت ایک خصوصی عدالت میں جن افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی، ان میں جاسم فاروق وانی عرف ابرار ولد فاروق احمد وانی ساکن ہف شیرمال شوپیاں، خالد کامران ساکن پاکستان، ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری ولد مرحوم ثنا واللہ بٹ ساکن لور سلر سریگفوارہ اننت ناگ، ناصر فاروق شاہ ولد فاروق احمد شاہ ساکن وانٹنگ محلہ بجبہاڑہ،عامر حسین وانی ولد غلام محمد وانی ساکن اشاجی پورہ اننت ناگ، شمیم عرف انکل ساکن ہف شیرمال شوپیاں،توصیف احمد پنڈت ساکن جبلی پورہ بجبہاڑہ اننت ناگ، سجاد احمد بٹ عرف افنان بٹ ساکن گوری ون بجبہاڑہ اننت ناگ، سرجیل احمد ساکن ریشی پورہ قیموہ کولگام، دانش احمد ٹھوکر ساکن چکورہ شوپیاں، عبید احمد پڈر ساکن چکورہ شوپیاں اور سہیل بشیر ڈار ساکن دھوبہ گھاٹ بجبہاڑہ اننت ناگ شامل ہیں۔

موصوف ترجمان نے بتایا کہ ملزم یاسر شبیر وانے سے تفتیش جاری ہے تاہم 13 ملزمان میں سے 8 جن میں 3 نابالغ شامل ہی اس وقت عدالتی تحویل میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'قابل ذکر ہے کہ جاسم فاروق وانی، دانش احمد ٹھوکر اور عبید احمد پڈر سکیورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر میں مارے گئے ہیں، جبکہ ظفر حسین بٹ عرف خورشید کشمیری اور خالد کامران فی الوقت مفرور ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان سرحد پار سے عسکریت پسند ہینڈلرز کی ہدایات پر کام کر رہے تھے، انکرپٹڈ آن لائن میسجنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے رابطے کو برقرار رکھتے تھے'۔

مزید پڑھیں:


بیان میں کہا گیا کہ جاسم فاروق وانی نے پاکستانی ہینڈلر خالد کامران کی ہدایت پر ناصر فاروق شاہ سے ہتھیار چلانے کی تربیت حاصل کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایس آئی اے عدالت میں اس کیس کی بھر پور طریقے سے پیروی کرنے کا اعادہ کرتی ہے۔انہوں نے کہا جکہ اس کیس میں تحقیقات جاری رہے گی اور ایس آئی اے اس بات یقینی بنائی گی کہ اس جرم میں ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.