ETV Bharat / jammu-and-kashmir

'دھوکہ دینے والی آج ووٹ کی خاطر لوگوں کی غم خوار بنتی پھر رہی ہے' - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

Srinagar parliamentary Seat Candidate Sheeban Ishai: سرینگر پارلیمانی نشست کے لیے جہاں این سی کے آغا روح اللہ مہدی، پی ڈی پی کے وحید الرحمن پرہ اور اپنی پارٹی کے محمد اشرف میر کے مابین مقابلہ سخت ہونے کی امید ہے وہیں اس نشست پر کئی دیگر رہنما بھی اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔

۱
۱ (etv bharat urdu)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 2, 2024, 7:20 PM IST

Updated : May 10, 2024, 5:43 PM IST

جے کے پی پی کے سربراہ اور سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار شیبان عشائی سے بات چیت (ای ٹی وی بھارت اردو)

سرینگر: جموں وکشمیر پیپلز پارٹی (جے کے پی پی) کے سربراہ اور سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار شیبان عشائی نے نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور جموں کشمیر اپنی پارٹی (جے کے اے پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’میرا مقابلہ مذکورہ جماعتوں سے نہیں ہے بلکہ میں براہ راست بی جے پی سے لڑ رہا ہوں۔ کیونکہ یہ سبھی جماعتیں بالواسطہ یا بلاواسطہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کا حصہ اور حمایتی رہی ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار شیبان عشائی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے سرینگر پارلیمانی سیٹ کے اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ تو بی جی پی اور اپنی پارٹی کا مشترکہ امیدوار ہے۔ ایسے میں وہ اگر اس سرینگر حلقے سے جیت بھی جائے گا وہ پارلیمنٹ کس طرح اور کیسے کشمیر مخالف ایجنڈے پر بی جی پی کے خلاف بات کر سکتے ہیں۔ یہ عیاں ہے کہ بی جی پی خود (انتخابات) لڑے یا اپنی پارٹی، بات ایک ہی ہے۔‘‘

شیبان عشائی نے نیشنل کانفرنس کے آغا سید روح اللہ مہدی اور پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد آگا روح اللہ نے نیشنل کانفرنس سے خفا ہوکر کب اور کس پلیٹ فارم پر بی جی پے یا وزیراعظم کے خلاف بات کی جو آج یہاں کہتے پھرتے ہیں کہ ’’ہمیں اپنی عزت وقار اور کھوئے ہوئے تشخص کے لیے ایک جٹ ہونا چائیے۔‘‘

انہوں نے پی ڈی پی کے وحید الرحمان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی نے بی جے پی سے مل کر کشمیر کی شناخت کو ختم کرانے میں اہم رول ادا کیا ان کے امیدوار آج اپنے جلسے جلسوں میں کشمیریوں کے غم خوار بن رہے ہیں اور محبوبہ مفتی مگر مچھ کے آنسو بہا کر اور جذباتی نعروں سے ایک بار پھر لوگوں کو بہلانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن لوگ سب جانتے ہیں۔

بات چیت کے دوران شیبان عشائی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی اپنی مرضی سے وجود میں لائی گئی سیاسی جماعتوں کے علاوہ نیشنل کانفرنس ہو یا پی ڈی پی۔ اگر یہاں سے جیت بھی جاتے ہیں تو یہ پھر سے بی جے پی سے ہاتھ ملانے سے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ ان جماعتوں کی تاریخ کو یہاں کے لوگوں کو سمجھنی چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کا منشور اور دستور اس بی جے پی کے خلاف ہے جس نے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔ یہاں کے لوگ کے عزت وقار کو چھین لیا اور ان کے حقوق سلب کیے۔ ایسے میں اس صورتحال کے بیچ یہاں کے لوگوں کو بالغ نظری کا مظاہرہ کر کے ان جماعتوں کے امیدواروں کو اپنے ووٹ سے کرارا جواب دینا چاہیے جو کہ ایک بار پھر یہاں کی عوام کو دھوکہ دینے نکلے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے داخل کیے کاغذات نامزدگی

جے کے پی پی کے سربراہ اور سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار شیبان عشائی سے بات چیت (ای ٹی وی بھارت اردو)

سرینگر: جموں وکشمیر پیپلز پارٹی (جے کے پی پی) کے سربراہ اور سرینگر پارلیمانی نشست کے امیدوار شیبان عشائی نے نیشنل کانفرنس (این سی)، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور جموں کشمیر اپنی پارٹی (جے کے اے پی) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’میرا مقابلہ مذکورہ جماعتوں سے نہیں ہے بلکہ میں براہ راست بی جے پی سے لڑ رہا ہوں۔ کیونکہ یہ سبھی جماعتیں بالواسطہ یا بلاواسطہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کا حصہ اور حمایتی رہی ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار شیبان عشائی نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔

انہوں نے سرینگر پارلیمانی سیٹ کے اپنی پارٹی کے امیدوار محمد اشرف میر کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ تو بی جی پی اور اپنی پارٹی کا مشترکہ امیدوار ہے۔ ایسے میں وہ اگر اس سرینگر حلقے سے جیت بھی جائے گا وہ پارلیمنٹ کس طرح اور کیسے کشمیر مخالف ایجنڈے پر بی جی پی کے خلاف بات کر سکتے ہیں۔ یہ عیاں ہے کہ بی جی پی خود (انتخابات) لڑے یا اپنی پارٹی، بات ایک ہی ہے۔‘‘

شیبان عشائی نے نیشنل کانفرنس کے آغا سید روح اللہ مہدی اور پی ڈی پی کے وحید الرحمان پرہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد آگا روح اللہ نے نیشنل کانفرنس سے خفا ہوکر کب اور کس پلیٹ فارم پر بی جی پے یا وزیراعظم کے خلاف بات کی جو آج یہاں کہتے پھرتے ہیں کہ ’’ہمیں اپنی عزت وقار اور کھوئے ہوئے تشخص کے لیے ایک جٹ ہونا چائیے۔‘‘

انہوں نے پی ڈی پی کے وحید الرحمان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جس پارٹی نے بی جے پی سے مل کر کشمیر کی شناخت کو ختم کرانے میں اہم رول ادا کیا ان کے امیدوار آج اپنے جلسے جلسوں میں کشمیریوں کے غم خوار بن رہے ہیں اور محبوبہ مفتی مگر مچھ کے آنسو بہا کر اور جذباتی نعروں سے ایک بار پھر لوگوں کو بہلانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن لوگ سب جانتے ہیں۔

بات چیت کے دوران شیبان عشائی نے کہا کہ ’’بی جے پی کی اپنی مرضی سے وجود میں لائی گئی سیاسی جماعتوں کے علاوہ نیشنل کانفرنس ہو یا پی ڈی پی۔ اگر یہاں سے جیت بھی جاتے ہیں تو یہ پھر سے بی جے پی سے ہاتھ ملانے سے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔ ان جماعتوں کی تاریخ کو یہاں کے لوگوں کو سمجھنی چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کا منشور اور دستور اس بی جے پی کے خلاف ہے جس نے ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔ یہاں کے لوگ کے عزت وقار کو چھین لیا اور ان کے حقوق سلب کیے۔ ایسے میں اس صورتحال کے بیچ یہاں کے لوگوں کو بالغ نظری کا مظاہرہ کر کے ان جماعتوں کے امیدواروں کو اپنے ووٹ سے کرارا جواب دینا چاہیے جو کہ ایک بار پھر یہاں کی عوام کو دھوکہ دینے نکلے ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ نے داخل کیے کاغذات نامزدگی

Last Updated : May 10, 2024, 5:43 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.