سرینگر (جموں کشمیر) : وادی کشمیر کی تین پارلیمانی نشستوں پر 13 مئی سے انتخابات منعقد ہو رہے ہیں۔ سرینگر پارلیمانی نشست پر 13 مئی، بارہمولہ حلقے میں 20 مئی اور اننت ناگ - راجوری لوک سبھا سیٹ پر 25 مئی کو انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے سیکورٹی فورسز کی معاونت کے ساتھ تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے سینئر رپورٹر میر فرحت نے جموں کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) پنڈورنگ کوڈبراؤ پولے (P K Pole) کے ساتھ ان انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں گفتگو کی۔
پنڈورنگ پولے نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے سرینگر پارلیمانی نشست پر انتخابات منعقد کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور اب محض 13 مئی کے دن کا انتظار ہے کہ جب لوگ پولنگ مرکوز کا رخ کرکے اپنی حق رائے ظاہر کریں گے۔ انکا کہنا ہے کہ پولنگ مراکز پر سیکورٹی کی تعیناتی اور امیدواروں کی حفاظت کے لئے سیکورٹی اہلکار تعینات کرنے کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران پولے نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت اور امیدواروں کو یکساں انتخابی مہم چلانے کا موقع دیا جا رہا ہے اور کسی بھی پارٹی یا امیدوار کے ساتھ جانبدارانہ رویہ اختیار نہیں کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بارہمولہ حلقے میں ضلع کپوارہ کے کرناہ، مچھیل، اور بانڈی پورہ ضلع کے گریز جیسے دور افتادہ علاقوں میں پولنگ مواد اور عملے کو پہچانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی اور اگر خصوصی جہازوں کی بھی ضرورت پڑی تو ان کا استعمال کرنے سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ پولے کا کہنا ہے کہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ضابطہ اخلاق) کی خلاف ورزی کرنے والے امیدوار یا سرکاری ملازمین پر کڑی نگرانی رکھی جا رہی ہے اور ہر شکایت کو الیکشن کے ضابطوں اور سنجیدگی سے نپٹا جائے گا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات چیت کے دوران پولے نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی وجہ سے ان علاقوں میں ووٹنگ کا عمل پر امن رہے گا کیونکہ پڑوسی ملک یعنی پاکستان کے ساتھ جنگ بندی سے وہاں پولنگ میں کوئی رکاوٹ نہیں پڑے گی۔ پولے نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے معمر اور بیمار افراد کے لئے گھروں میں ہی ووٹنگ کی سہولیات دستیاب رکھی ہیں تاکہ یہ افراد اپنی حق رائے دیہی سے محروم نہ رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جسمانی طور خاص افراد کے لئے بھی اسپیشل پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جہاں ان افراد کے لئے سہولیات میسر رکھی گئی ہے تاکہ انکو ووٹ ڈالنے میں آسانی رہے۔
پی کے پولے کا کہنا ہے کہ جسمانی طور خاص ملازمین کو ان کی مرضی کے مطابق ہی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ اس نوعیت کے ووٹرز اور افراد کو یہ پیغام ملے کہ وہ بھی ووٹ دینے کے لئے اتنے ہی اہم ہیں جتنے کہ سبھی عام ووٹرز ہیں۔ دریں اثناء، اننت ناگ - راجوری نشست پر الیکشن کو مؤخر کرنے کے سوال کا جواب دینے پر چیف الیکٹورل آفیسر نے جواب دینے سے گریز کر کے کہا کہ ’’الیکشن کی تاریخ طے کرنا یا مؤخر کرنا الیکشن کمیشن آف انڈیا کا کام ہے، چیف الیکٹورل آفیسر محض انتخابات کی تیاریوں کے لئے ہوتا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: لداخ کے سیاسی کارکن سجاد کرگلی پارلیمانی انتخابات کی دوڑ میں شامل - Sajjad Kargili To Contest Elections