پلوامہ (جموں کشمیر): جہاں ان دنوں وادی کشمیر میں سڑکوں کی میگڈمایزیشن کا عمل شد و مد سے جاری ہے اور ہر ضلع میں سڑک رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے میگڈمائزیشن کیا جا رہا ہے، وہیں بدقسمتی سے مختلف مقامات پر متعلقہ محکموں کی ناقص منصوبہ بندی سے عوام نالاں ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں رٹھسونہ نامی بستی کے رہائشیوں نے محکمہ آر اینڈ بی کے خلاف ایک خاموش احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’’محکمہ نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک محلہ کے لیے منظور میگڈم کو دوسری بستی میں منتقل کیا۔‘‘
احتجاج کر رہے لوگوں نے بتایا کہ بستی میں موجود قبرستان کو جانے والی سڑک انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور خستہ حال سڑک کے باعث یہاں میت پہنچانے میں لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم محکمہ تعمیرات عامہ نے اقربا پروری ما مظاہرہ کیا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ سرکاری طور پر (منظور شدہ کاغذات کی رو سے) میگڈمائزیشن ان کی بستی میں ظاہر کی گئی ہے تاہم بدقسمتی سے آر اینڈ بی نے نامعلوم مصلحتوں کے پیش نظر منظور نظر افراد کے کہنے پر دوسرے راستوں پر تار کول بچھایا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے جذبات شدت سے متاثر ہو گئے ہیں اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ کس طرح متعلقہ محکمہ نے اپنے ہی پلان کو تبدیل کر دیا۔
لوگوں نے انتباہ کیا کہ وہ کسی بھی طرح محکمہ کو اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادھر، محکمہ کے جونیئر انجینئر، شکیل احمد بابا نے عوامی الزامات کو یکسر مسترد کیا۔ انہوں نے کہا متعلقہ ولیج ویلفیئر کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی میکڈمائزیشن کی گئی اور ان کے پاس ویلفیئر کمیٹی کے دستاویز بھی موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: macadamisation of aripal road: آری پل- ستورہ حاجن سڑک کی میگڈمائزیش سے عوام میں خوشی