پلوامہ (جموں کشمیر) : صوبہ جموں میں حالیہ دنوں ہوئے عسکری حملوں کی مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر آغا سید روح اللہ مہدی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ آغا روح اللہ کا کہنا ہے کہ ’’یہ وہ امن ہے جو بی جے پی بڑھا چڑھا کر پیش کر رہی ہے، یہ اسی کی مثال ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے حملے بی جے پی کے بیانئے کو غلط اور جھوٹے دعووں کو بے نقاب کرتے ہیں۔
این سی کی ٹکٹ پر حالیہ لوک سبھا انتخابات میں جیت درج کرنے والے آغا سید روح اللہ مہدی نے آج جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کا دورہ کیا اور پارٹی کارکنوں سے بات چیت کی۔ بات چیت کے دوران آغا سید روح اللہ مہدی سمیت پارٹی کے دیگر سینئر لیڈران و کارکنان نے شرکت کی۔ قبل ازیں مہدی نے پلوامہ اور راجپورہ حلقہ کے پارٹی کارکنوں سے بات چیت کی اور حالیہ پارلیمانی انتخابات کے دوران پارٹی کے تئیں ان کی حمایت پر لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
آغا سید روح اللہ مہدی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس بار اپوزیشن کافی مضبوط ہے اور بی جے پی پچھلے 10 برسوں سے جو کر رہی ہے اسے دوبارہ نہیں دہرایا جائے گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جموں ڈویژن میں حالیہ دنوں ہوئے عسکری حملے اس ’معمول‘ اور ’امن‘ کی جیتی جاگتی مثال ہے جسے بی جے پی الیکشن کے دوران انتخابی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہی تھی۔‘‘
آغا روح اللہ نے معروف مصنفہ اروندھتی رائے پر عائد کیے گئے یو اے پی اے کو ’’آئین ہند کی روح کے خلاف‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح کے قوانین عائد کرنا غیر اخلاقی ہونے کے ساتھ ساتھ غیر جمہوری بھی ہیں، کیونکہ ہمارا آئین ہر ایک شہری کو اظہار خیال کا پورا حق دیتا ہے اور ہم اس (قانون کو نافذ کرنے) کے بالکل خلاف ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: عسکریت پسندی کو ختم کرنے سے متعلق بی جے پی کے دعوے جھوٹ ثابت: کانگریس - Rising Militant Activities in Jammu