سرینگر (نیوز ڈیسک): صوبہ جموں کے ریاسی علاقے میں یاتری بس پر حملہ کے معاملے میں جموں کشمیر پولیس نے ایک اوور گراؤنڈ ورکر (OGW) کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق ریاسی میں عسکریت پسندوں کو مدد اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے شبہ میں او جی ڈبلیو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ پیش رفت پولیس اسٹیشن پونئی میں درج کیس زیر ایف آئی آر نمبر 31/2024 U/ایس 302/307 آئی پی سی، 7/27 آرمز ایکٹ 16/18/20 یو اے پی اے کے تحت ہوئی ہے۔
ذرائع نے حراست میں لیے گئے عسکریت پسندوں کے مشتبہ ساتھی کی شناخت چالیس سالہ حکم الدین ولد ایم اے خان کے طور پر کی ہے۔ حکم الدین ضلع راجوری کے باندراہی (سیدا نالہ) کا رہائشی ہے اور اسے جموں و کشمیر پولیس نے ریاسی ضلع سے گرفتار کیا ہے۔ حکم الدین پر الزام ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو غذا اور ٹھکانہ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کئی بار انہیں پناہ دینے میں بھی ملوث تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے شخص نے گائیڈ کے طور پر بھی کام کیا اور جائے وقوعہ تک پہنچنے میں ان کی مدد کی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار شخص ایک اہم او جی ڈبلیو (OGW) ہے جس نے حملے کو انجام دینے میں عسکریت پسندوں کی مدد کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عسکریت پسندوں نے ضلع ریاسی کے رانسو علاقے سے آ رہی ایک یاتری بس پر گولیاں برسائیں، حملے کی وجہ سے گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر پونئی علاقے میں کانڈا کے قریب گہری کھائی میں جا گری، حادثے کی وجہ سے نو افراد ہلاک جبکہ 41 زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ریاسی حملہ: پولیس نے 11 ٹیمیں تشکیل دیں، سرچ آپریشن جاری